دنیا

یوکرین کے ساتھ اب تک کوئی مفاہمت نہیں ہوئی ہے، روس

شیعیت نیوز: روس نے کہا ہے کہ ابھی تک یوکرین کے ساتھ مفاہمت نہیں ہوئی ہے۔

روس کے صدارتی دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ ماسکو نے یوکرین کے ساتھ ممکنہ صلح سے متعلق مذاکرات میں پوری کوشش کی ہے لیکن ابھی تک مفاہمت نہیں ہوئی ہے۔

رویٹرز کے مطابق، دیمتری پسکوف نے جمعرات کو کہا کہ روسی مذاکرات کار ٹیم نے پوری کوشش کی اور یوکرینی فریق سے زیادہ ان مذاکرات میں صلح کے حصول میں اپنی آمادگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

پسکوف نے فائیننشل ٹائمز کی اس رپورٹ کو کلی طور پر غلط بتایا جس میں یہ کہا گیا ہے کہ روس اور یوکرین کے مابین صلح کے ایک آزمائشی منصوبے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسی پیشرفت ہوئی جو رپورٹنگ کے لائق ہو تو روسی صدر کا دفتر اسکی رپورٹنگ کرے گا۔

24 فرروی کو جب سے روس نے یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی ہے، دونوں ملکوں کے مابین مختلف سطح کے کئی مذاکرات ہو چکے ہیں لیکن کوئی بھی بات بڑے پیمانے پر جنگ بندی کا پیش خیمہ نہیں بن سکی۔

ترکی میں روس اور یوکرین کے وزرائے خارجہ کے مابین مذاکرات کا بھی خاطرخواہ نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ ان مذاکرات کا نتیجہ کچھ علاقوں میں موقت جنگ بندی لاگو ہونے اور انسانی راہداری کے ذریعے عام لوگوں کو باہر نکالنے کے کوائف تک محدود رہا۔

یہ بھی پڑھیں : مغرب نے دنیا کو جنگل میں تبدیل کر دیا ہے، بشار الاسد

دوسری جانب روس کے سابق صدر کا کہنا ہے کہ امریکہ نے روسوفوبیا کا آغاز کر دیا ہے اور یہ روس کو توڑنے اور اس کو سر تسلیم خم کرنے کی کوشش ہے تاہم ماسکو یہ کام نہيں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ روس کے پاس اتنا طاقت ہے کہ وہ اپنے سبھی دشمنوں کو ان کی صحیح جگہ دکھا دے۔

یوکرین پر حملے کے بعد روس اور امریکہ کے درمیان دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔

روس کے سابق صدر نے کہا کہ روس کو اچھی طرح پتہ ہے کہ امریکی سربراہی والے اس کے دشمنوں کو کیسے ان کی جگہ دکھائی جائے اور روس کو توڑنے کی مغرب کی منفور سازش کو ماسکو ناکام بنا دے گا۔

رائٹرز کے مطابق 2008 اور 2012 تک روس کے صدر رہ چکے دیمیتری میدویدیف نے کہا کہ امریکہ نے پست ترین روسوفوبیا شروع کیا ہے۔

امریکہ نے بدھ کے روز یوکرین کو نئی سیکورٹی مدد اور لمبی دوری تک وار کرنے والے ہتھیار دینے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button