دنیا

بھارت: کرناٹک ہائیکورٹ کا حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم

شیعیت نیوز: بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی برقراررکھنے کا حکم دیا ہے۔

کرناٹک کے ہائیکورٹ نے ہندوانتہاپسندوں کی مرضی کا فیصلہ دیتے ہوئے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی برقراررکھنے کا حکم دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک ہائیکورٹ نے حجاب پرپابندی کیخلاف اپیلیں بھی خارج کردیں۔کرناٹک ہائیکورٹ کا فیصلے میں کہنا تھا کہ حجاب مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے۔

کرناٹک کی مسلمان طالبات نے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی کے حکومتی فیصلے کیخلاف کرناٹک ہائیکورٹ میں 5 درخواستیں دائرکی تھیں۔

مسلمان طالبات نے حجاب پرپابندی کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے ان کی درخواست کی سماعت سے انکارکردیا تھا۔

باحجاب طالبات کو تعلیمی اداروں میں داخل ہونے سے روکنے کے خلاف بھارت کے مختلف شہروں میں احتجاج بھی کیا گیا تھا۔

دوسری جانب آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذ کے عہدیداروں نے یوپی میں نو تشکیل بی جے پی کی حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ووٹ کے تناسب میں مسلم او بی سی کو حکومت میں نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن میں شامل فریقین کو ریاض میں ہونے والے تعاون کونسل اجلاس میں مدعو کرنے پر غور

یوپی پریس کلب میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کے چیف جنرل سکریٹری وقار احمد حواری نے بی جے پی کی اعلیٰ قیادت وزیراعظم نریندر مودی، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، ریاستی صدر سوتنتر دیو سنگھ اس دیگر لیڈران کو اسمبلی الیکشن میں کامیابی پر مبارک دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے نتائج میںیہ ثابت ہوگیا ہے کہ 8-10 فیصد مسلم او بی سی نے بی جے پی کو ووٹ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مسلم او بی سی کو ٹکٹ تو نہیں دیا، جس وجہ سے کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں بن سکا، لیکن اب موقع ہے کہ اسی تناسب میں مسلم او بی سی کو راجیہ سبھا رکن بنایا جائے، ایم ایل سی بنایا جائے، حکومت میں وزیر بنایا جائے، کارپوریشنوں، کمیشنوں اور دیگر اداروں میں چیئرمین بنایا جائے۔

وقار احمد حواری نے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود کسی مسلم پسماندہ کو سونپا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے یا اپنی تنظیم کے لئے کچھ نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ ہماری تنظیم کا مطالبہ ہے کہ جو پارٹی کے قریب مسلم او بی سی ہیں ان میں سے مسلم او بی سی کو نمائندگی دی جائے۔

وقار احمد حواری نے کہا کہ بغیر حقوق و اختیار دئے، فرائض کی بات بے معنی لگتی ہے، جب مسلم او بی سی کو نمائدگی دی جائے، انہیں با اختیار بنایا جائے گا، انہیں اپنے طبقہ کے لئے کچھ کرنے کے مواقع مہیا کرائے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button