آسٹریلیا کا حماس کے خلاف اقدام قابض اسرائیلی بیانیے کا عکاس ہے، عزت الرشق

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے آسٹریلیا کی طرف سے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا اعلان مسترد کردیا ہے۔
ایک بیان میں عزت الرشق نے آسٹریلوی حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حماس اپنی سرزمین کی آزادی کی جدوجہد میں اپنے جائز حقوق اور اصولوں کے دفاع کے لیے جدو جہد کررہی ہے۔
انہوں نے آسٹریلوی اقدام کو’’قابل نفرت عقائد‘‘ قرار دیا گیا۔ اس بات پر زور دیا کہ یہ جھوٹے الزامات ہیں، جو فلسطینی عوام کی تاریخ کے غلط فہم پر مبنی ہیں۔
عزت الرشق نے کہا کہ آسٹریلیا کے حماس کے خلاف اقدام سے قبل برطانیہ نے اور تمام ممالک جو قابض صیہونی ریاست کی حمایت کرتے ہیں اور اس کا دفاع کرتے ہیں فلسطینی قوم کی تحریک آزادی میں معاونت کے بجائے قابض ریاست کا ساتھ دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی جیلروں نے اسلامی جہاد کے قیدیوں پر نئی پابندیاں عائد کر دیں
انہوں نے آسٹریلیا کے اقدام کو اسرائیلی ریاست کی نسل پرستی اور امتیازی سلوک پر مبنی رویے کی حمایت قرار دیا۔
عزت الرشق کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی حکومت نے مغربی ملکوں کی طرح فلسطینی قوم کے خلاف دوہرا معیار اختیار کیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے کل جمعہ کے روز شمالی بیت المقدس میں بیت حنینا کے مقام ایک فلسطینی خاندان سے زبردستی اس کا مکان مسمار کرادیا۔
مقامی فلسطینی شہری رائف السلایمہ نے بتایا کہ قابض اسرائیلی حکام نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر میں نے اپنا مکان اپنے ہاتھوں مسمار نہ کیا تو مجھے مکان مسماری کے لیے ایک لاکھ شیقل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسمار کیے گئے مکان میں چار افراد پر مشتمل خاندان رہائش پذیر تھا۔ وہ گذشتہ آٹھ سال سے مکان کو بچانے کے لیے قانونی جنگ لڑرہے تھے۔ ان کے پاس مکان کے تمام قانونی کاغذات اور دستاویزات موجود تھیں۔ اس کے باوجود صیہونی حکام نے ریاستی جبر کامظاہرہ کرتے ہوئے مکان مسمار کر ادیا۔