ایران

امریکہ کی وعدہ خلافی کسی بھی معاہدے کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے، شمخانی

شیعیت نیوز: ایران کی قومی سلامتی کی شوری کے سکریٹری نے ایک ٹویٹ میں امریکہ کی ثابت شدہ وعدہ خلافی کو کسی بھی معاہدے کے لئے سب سے خطرناک عنصر قرار دیا ہے۔

علی شمخانی نے منگل کے روز ٹویٹ میں کہا کہ پابندیوں کا صحیح معنی میں ہٹنے کا مطلب ایران کا پایدار اقتصادی مفادات سے بہرہ مند ہونا۔ امریکہ کی ثابت شدہ بد عہدی یا وعدہ خلافی کسی بھی معاہدے کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ (پابندیوں کے خاتمے کی ) تصدیق اور ضمانت، اچھے معاہدے کا لازمی حصہ ہے۔

اس سے پہلے علی شمخانی نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت ایران کے خلاف ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی کو جاری رکھ کر ان اہداف کو جھوٹے وعدوں کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے وہ دھونس دھمکی سے حاصل نہیں کر سکی، امریکہ جب تک خیالی دنیا سے باہر نہیں نکلے گا، ویانا مذاکرات کی پیشرفت کا راستہ ہموار نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : اسلامی تعاون تنظیم کا بھارت میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی پر اظہار تشویش

قابل ذکر ہے کہ ایرانی عہدیدار اس سے پہلے واضح کر چکے ہیں کہ امریکہ صرف اس صورت میں جوہری معاہدے میں واپس آ سکتا ہے جب اس کی طرف سے ساری پابندیاں ختم ہوں اور انکے خاتمے کی عملی طور پر تصدیق بھی ہو جائے۔

گزشتہ ہفتوں کے دوران مذاکرات کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ سمیت مغربی فریق اس قدم کو اٹھانے کے بجائے نفسیاتی و تشہیراتی دباؤ بنانے میں لگا ہوا ہے۔

دوسری جانب ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے ویانا مذاکرات میں قابل اعتماد اور دیرپا معاہدے کے تقاضوں پر عمل درآمد یا اسے قبول کرنے سے انکار کرنے کے امریکی سیاسی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ویانا مذاکرات کے نتائج پر یقین کے ساتھ اظہار رائے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات ایک ایسے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جو ہم یقین کے ساتھ اور قیاس آرائیوں کی ضرورت کے بغیر نتائج پر اظہار رائے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ویانا مذاکرات ایک مشکل اور پیچیدہ موڑ پر پہنچ چکے ہیں اور ارادوں کی جنگ شروع ہو گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button