اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کی وجہ سے دہشت گردی کو فروغ ملا، عمران خان

اینکر کی جانب سے بار بار مذمت کا مطالبہ کیا گیا تو عمران خان نے کہا کہ اس وقت دنیا ایک اور سرد جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے، چین کا جو موقف ہے، مغرب اس سے بالکل مختلف موقف پیش کرتا ہے

شیعیت نیوز: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف اس وقت افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان، بلوچ علیحدگی پسند اور داعش کارروائیاں کر رہے ہیں، اس وقت افغانستان میں طالبان کے علاوہ کوئی متبادل آپشن موجود نہیں، چین کے صوبے سنکیانگ میں مسلمانوں کے حوالے سے مغربی میڈیا میں پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی چینل "سی این این” کو انٹرویو میں کہا کہ اس وقت افغانستان سے تین گروپ پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں، پاکستانی طالبان، بلوچ علیحدگی پسند اور داعش پاکستان میں حملوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے افغانستان سے نکلنے کے بعد دہشتگردی میں بہت زیادہ کمی آئی ہے، امریکہ کی دہشتگردی کیخلاف جنگ کی وجہ سے دہشتگردی کو فروغ ملا، پاکستان اس جنگ میں شامل ہوا تو اس کے 80 ہزار لوگ مارے گئے۔

افغانستان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کیا طالبان کے علاوہ کوئی متبادل اس وقت موجود ہے؟ افغانستان میں بدترین انسانی بحران جنم لے رہا ہے، اگلے چند ماہ کے حوالے سے افغان عوام کیلئے ہر کوئی فکر مند ہے، اگر طالبان حکومت پر دباؤ ڈالا گیا تو بہتری کی امید نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مکتبِ تسنن اور تشیع میں اس بات پر ذرہ بھر بھی اختلاف نہیں ہے کہ حبِ علیؑ ایمان اور بغضِ علیؑ کفر اور نفاق ہے،علامہ امین شہیدی

بھارت کیساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بھارت کو دوسرے لوگوں سے زیادہ جانتے ہیں کیونکہ کئی بھارتی ان کے دوست ہیں۔ انہوں نے حکومت میں آتے ہی بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا اور مودی سے کہا کہ اگر آپ ایک قدم بڑھائیں گے تو ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن بدقسمتی سے بھارت آر ایس ایس نظریات کی لپیٹ میں آ چکا ہے اور وہاں انہی نظریات کی حکمرانی ہے، گوگل سے آپ کو پتا چل جائے گا کہ آر ایس ایس بنانے والے کون لوگ تھے، اسے تین بار دہشتگرد قرار دیا جا چکا ہے۔

سی این این کے میزبان کی جانب سے وزیراعظم سے کہا گیا کہ کیا وہ چین کے صوبے سنکیانگ میں مسلمانوں کیخلاف ہونیوالے مظالم کی مذمت کرتے ہیں؟ اس پر عمران خان نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے سفیر کو معلومات اکٹھی کرنے کا کہا تھا، سفیر کے مطابق سنکیانگ میں وہ صورتحال نہیں جو مغربی میڈیا پر بتائی جاتی ہے۔

اینکر کی جانب سے بار بار مذمت کا مطالبہ کیا گیا تو عمران خان نے کہا کہ اس وقت دنیا ایک اور سرد جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے، چین کا جو موقف ہے، مغرب اس سے بالکل مختلف موقف پیش کرتا ہے، سرد جنگ کے دوران بہت زیادہ پروپیگنڈا بھی کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ ہے۔ مغربی میڈیا سنکیانگ کا مسئلہ بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے لیکن کشمیر کے حوالے سے بات نہیں کرتا، کشمیر میں اب تک ایک لاکھ کے قریب لوگوں کو شہید کیا جا چکا ہے، وہاں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button