مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی ارکان کنیسٹ کا فول پروف سیکیورٹی میں مسجد ابراہیمی پر دھاوا

شیعیت نیوز: اسرائیلی ارکان کنیسٹ نے کل جمعہ کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قائم تاریخی مسجد ابراہیمی پر دھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

اسرائیل کی عبرانی ویب سائٹ ’کیباہ حدشوت‘ نے بتایا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں خارجہ و سیکیورٹی کمیٹی کے متعدد ارکان نے جمعہ کو مسجد ابراہیمی میں گھس کر وہاں چہل قدمی کی۔

اسرائیلی ارکان کنیسٹ نے مسجد ابراہیمی میں یہودیانے کی کوششوں کا بھی جائزہ لیا۔ انہیں مسجد ابراہیمی میں یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے لیے لفٹ کی تیاری کے کام پر بریفنگ دی گئی۔

ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے گذشتہ اگست میں مسجد ابراہیمی میں یہودی آباد کاروں کی سہولت کے لیے لفٹ اور برقی سیڑھی کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : نابلس اور بیتا میدان جنگ میں بدل گیا، اسرائیلی تشدد سے 165فلسطینی زخمی

دوسری جانب کل جمعہ کو درجنوں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اوّل کی بے حرمتی کی۔ اس موقعے پر مسجد میں موجود فلسطینی نمازیوں نے یہودی شرپسندوں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔

فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کو پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں، اسرائیلی طلباء اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دیگرانتہا پسندوں نے  قبلہ اوّل میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔

یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئے۔

خیال رہے کہ جمعہ اور ہفتہ کے کے دن کے علاوہ ہفتے کے باقی ایام میں یہودی آباد کار دن میں دو بار مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولتے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مسجد اقصیٰ کی حرمت کو پامال کرنے والے اشتعال انگیز اقدامات اور حرکات کرتے ہیں۔

یہودی آباد کاروں کو قبلہ اوّل پر دھاووں کے لیے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے جب کہ فلسطینیوں کو قبلہ اوّل میں نماز کی ادائیگی سے روکنے کے لیے طاقت کے استعمال سمیت طرح طرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button