اہم ترین خبریںپاکستان

امامیہ آرگنائزیشن پاکستان گلگت ریجن شعبہ خواتین کے زیر اہتمام سیرت زہراء سلام اللہ علیہا کانفرنس کا انعقاد

مقررین نے جناب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایک مثالی بیٹی، بیوی اور بہترین ماں ہونے کے ساتھ ساتھ آپ ایسی عابدہ و زاہدہ، طاہرہ خاتون تھیں کہ فرشتے بھی آپ پر درود و سلام بھیجتے تھے۔

شیعیت نیوز: امامیہ آرگنائزیشن پاکستان گلگت ریجن شعبہ خواتین کے زیر اہتمام سیرت زہراء سلام اللہ علیہا کانفرنس کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا گیا، جس میں گلگت بھر سے تمام مکاتب فکر کی خواتین نے شرکت کی۔ سیرت زہرا کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کا کردار مردوں کے کردار سے زیادہ اہم ہے، خواتین تمام پہلوؤں میں ایک متحرک گروہ ہونے کے علاوہ اپنے دامن میں فعال گروہوں کی تربیت کرتی ہیں۔ معاشرے میں ماں کا کردار سب سے سے بالاتر ہے۔

مقررین نے جناب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایک مثالی بیٹی، بیوی اور بہترین ماں ہونے کے ساتھ ساتھ آپ ایسی عابدہ و زاہدہ، طاہرہ خاتون تھیں کہ فرشتے بھی آپ پر درود و سلام بھیجتے تھے۔

اگر دنیا بھر کی مائیں سیدہ دو عالمؐ کو اپنا رول ماڈل اور نمونہ عمل جان کر اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور اپنے بچوں کی تربیت پر متوجہ ہوں تو یقینا اس سے ہمارے معاشرتی و سماجی حالات سنور جائیں گے اور مسلمان دنیا و آخرت کی سعادت سے بہرہ مند ہونگے۔ کانفرس کے اختتام پر امامیہ آرگنائزیشن پاکستان گلگت ریجن شعبہ خواتین کی ناظمہ نے پروگرام میں شریک تمام مکاتب فکر کے سکالرز اور خواتین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ کے مسائل کے حل کیلئے ہر سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے، جس کیلئے بین المسالک ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اصلاح معاشرہ اور دور حاضر میں خواتین کیلئے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہر خاتون کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

اعلامیہ سیرت الزھراء کانفرنس
پروگرام کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے نکات حسب ذیل ہیں۔
1۔ جناب سیدہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت پوری انسانیت کے لئے نمونہ عمل ہے۔ کسی دن کو یوم خواتین یا یوم مادر منایا جا سکتا ہے تو وہ 20 جمادی الثانی شہزادی کونین کی ولادت کا دن ہے۔ لہذا اس دن کو پورے پاکستان بالخصوص گلگت بلتستان میں حکومتی سطح پر یوم خواتین کے عنوان سے منایا جائے۔ اس سلسلے میں اراکین گلگت بلتستان اسمبلی متفقہ قرارداد پیش کرکے دینی ذمہ داری اداکریں۔

2۔ آج کا یہ نمائندہ اجتماع گلگت بلتستان میں مخلوط نظام تعلیم کی تباہ کاریوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے اور فوری طور پر مخلوط نظام تعلیم پر پابندی کا مطالبہ کرتا ہے، نیز تعلیمی ضروریات کے پیش نظر خواتین کے لئے الگ یونیورسٹی کا مطالبہ کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: علماء و عمائدین ملتان نے متنازعہ یکساں نصاب تعلیم کو کلی طور پر مسترد کردیا

3۔ کانفرنس میں ملک عزیز پاکستان بالخصوص گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی فحاشی اور سوشل میڈیا کے آزادنہ استعمال کے مضر اثرات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خواتین میں بین المسالکی ہم آہنگی کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور علمائے کرام، اکابرین ملت، مذہبی جماعتوں کو اس حساس موضوع پر کردار ادا کرنے، نیز صوبائی حکومت سے جی بی میں خواتین کے لئے اسلامی پردے کو لازمی قرار دینے کے لئے قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

4۔ آج کا یہ نمائندہ اجتماع مخلوط پروگرامات بالخصوص تعلیمی اداروں میں منعقد کئے جانے والے مخلوط کلچرل شوز، کھیلوں کے مقابلہ جات وغیرہ پر مکمل پابندی نیز صوبائی حکومت سے خواتین کے لئے نصابی اور غیر نصابی مثبت سرگرمیوں کے لئے مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

5۔ آج کا یہ نمائندہ اجتماع صوبائی حکومت اور فورس کمانڈر سے مطالبہ کرتا ہے کہ گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی آبادی اور بے روزگاری کے پیش نظر خواتین کے لئے علیحدہ تجارتی مراکز قائم کئے جائیں تاکہ خواتین کو حصول ضروریات کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی میسر آسکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button