دنیا

اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے اعلی حکام میں شدید جنگ جاری

شیعیت نیوز: اسرائیل میں رہنے والے صیہونیوں کی بات کی جائے تو انہيں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد قصے اور داستانوں والی کوئی طاقت محسوس ہوتی ہے جس کے پاس غیر معمولی طاقت اور توانائی ہوتی ہے۔

یہی سبب ہے کہ آج کل جب اس ادارے میں خطرناک طوفان مچا ہوا ہے تو اسرائیل میں صیہونی رای عامہ بالکل ہی پس و پیش کا شکار ہے۔

اسرائیل کے ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ خفیہ ایجنسی موساد کے اعلی حکام میں شدید جنگ چل رہی ہے۔

اپنی خصوصی رپورٹ میں ٹی وی چینل نے تل ابیب کے اعلی سیکورٹی و سیاسی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ موساد کے چیف ڈیوڈ بارنيگ سے شدید اختلافات کے بعد اسپیشل آپریشن شعبے کے ڈائریکٹر نے استعفی دے دیا ہے۔

ٹی وی چینل نے بتایا کہ دونوں افسروں کے درمیان ایک ملاقات میں تنازع ہو گیا۔ ٹی وی چینل نے اسپیشل شعبے کے ڈائریکٹر کا نام نہيں بتایا کیونکہ اس کا نام منظرعام پر لانے کی اجازت اس فوجی ادارے سے نہيں ملی جو میڈیا پر نگرانی کا کام کرتا ہے۔

جھگڑے کے دوران موساد چیف نے اسپیشل آپریشن شعبے کے افسر سے یہاں تک کہہ دیا کہ وہ اور دوسرے اعلی افسران موساد پر بوجھ بن کر رہ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کے جرائم میں ملوث ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

سارے اختلافات یہاں سے شروع ہوئے کہ اسپیشل آپریشن شعبے کو اب دنیا بھر میں اپنے ایجنٹوں اور جاسوسوں کو استعمال کرنے میں شدید سختیاں پیش آنے لگی ہيں جس کی وجہ سے موساد چیف اس شعبے میں بنیادی تبدیلی کرنے کا ارادہ رکھتے تھے تاہم اس شعبے کے چیف کو موساد چیف کا یہ منصوبہ پسند نہیں آیا جس کے بعد موساد چیف نے ان کا استعفی مانگ لیا۔

اسپیشل آپریشن شعبے کے چیف کو بی کوڈ ورڈ سے پہچانا جاتا ہے۔ اس افسر کا استعفی، موساد کے نئے چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اس ایجنسی میں سات مہینے میں پانچویں بڑے عہدیدار کا استعفی ہے۔

اس سے پہلے ٹیکنالوجی شعبے کے چیف اور اینٹی ٹیریزم شعبے کے چیف سمیت چار افسران استعفی دے چکے ہیں۔

خفیہ ایجنسی موساد کی غیر ملکی خفیہ یونٹ کو اسرائیل میں بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے اور اس یونٹ میں کام کرنے والے عہدیداروں اور افسران کا نام میڈیا میں نہیں آ سکتا۔ اس یونٹ میں خواتین بڑی تعداد میں ہیں لیکن یہ نہیں بتایا جاتا کہ اس کی صحیح تعداد کیا ہے۔

البتہ یہ بات لوگوں کو پتہ ہے کہ اس میں کام کرنے والی دو خاتون جاسوس اعلی عہدے پر پہنچ چکی ہیں۔ ان میں سے ایک کا نام الیزا میگن ہے جو موساد کے ڈپٹی چیف کے عہدے تک پہنچی اور سیما شائن کو موساد میں ریسرچ ٹیم کی سربراہی ملی۔ اب وہ اسرائیل کی قومی سیکورٹی تحقیقاتی مرکز میں محقق کے طور پر کام کرتی ہیں۔

در ایں اثنا موساد کے سابق سربراہ نے کہا ہے کہ موساد قاتل گروپ کی طرح کام کر رہا ہے۔ انہوں نے چینل-12 سے انٹرویو میں یہ بات کہی جس پر نیا ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button