اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کے جرائم میں ملوث ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

شیعیت نیوز: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ’’اسرائیلی ریاست‘‘ پر نسل پرستی کے جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا۔
تنظیم نے منگل کو ’فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسل پرست حکومت تسلط پر مبنی ظالمانہ حکومت اور انسانیت کے خلاف جرم‘ کے عنوان سے شائع رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کے خلاف حملوں میں ملوث ہے۔ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم انسانیت کے خلاف نسل پرستی کے مترادف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پارٹی گیٹ سکینڈل پر قوم سے معافی مانگ لی
1977 میں امن کا نوبل انعام جیتنے والی تنظیم نے اس سے قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے اس پر 2014 کے دوران غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا تھا لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ تنظیم نے سرکاری طور پر یہ اصطلاح استعمال کی ہے۔
یہ رپورٹ گزشتہ اپریل میں ہیومن رائٹس واچ کی اسی طرح کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں الزام لگایا گیا تھا کہ قابض اسرائیل اپنے زیر کنٹرول تمام علاقوں میں فلسطینیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے۔اس کے علاوہ 1948 کی سرحدوں سے باہر کے علاقوں میں نسل پرستی کے جرائم میں ملوث ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے ایک بار پھر یمن کے دارالحکومت صنعا پر بمباری
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ 48 کے اندر ہونے والی زیادتیوں پر بھی ’’نسل پرستی‘‘ کی اصطلاح کا اطلاق کرتی ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل میں تقریباً تمام سول انتظامیہ اور فوجی حکام پورے اسرائیل ،مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کے نظام کو نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے سے باہر فلسطینی پناہ گزینوں اور ان کی اولادوں کے خلاف بھی ایسے ہی جرائم میں ملوث ہے۔