سعودی عرب نے ایٹمی میدان میں پاکستان کا رخ کرلیا، فرانسیسی انٹیلی جنس

شیعیت نیوز: فرانسیسی انٹیلی جنس آن لائن ڈیٹا بیس نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کی مالی امداد بڑھا کر جوہری ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ طالبان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بروئے کار لانا چاہتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرانسیسی انٹیلی جنس آن لائن ڈیٹا بیس نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کی مالی امداد میں اضافہ کرکے جوہری ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ طالبان کے ساتھ بھی اس کا تعلق ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی امداد کی تازہ ترین مثال حال ہی میں سعودی ترقیاتی فنڈ کی جانب سے مرکزی بینک آف پاکستان کو ادا کیا گیا 4.2 بلین ڈالر کا قرض ہے۔
سعودی عرب اپنے جوہری شعبے کو ترقی دینے کے عوض پاکستان کے فوجی صنعتی شہر کو نئی مالی امداد فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں : لبنان میں موساد کا جاسوسی کا سب سے بڑا نیٹ ورکس منہدم
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے اس سے قبل نیو جنریشن نیوکلیئر ری ایکٹر پراجیکٹ کا دورہ کرنے کے لیے ماہرین کو چین بھیجا تھا۔ لیکن لگتا ہے کہ سعودی عرب اپنی توجہ پاکستان کی طرف مبذول کر رہا ہے۔
فرانسیسی انٹیلی جنس سائٹ کے مطابق اس علاقے میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی بات چیت سعودی سیکیورٹی سروس کی سربراہی عبدالعزیز الحویرینی کر رہی ہے اور سعودی انٹیلی جنس سروس خالد الحمیدان کی سربراہی میں ہے۔
ریاض نے محققین کی ایک ٹیم پاکستان کے ’’کنگ عبداللہ ٹاؤن فار نیوکلیئر انرجی اینڈ رینیوایبل انرجی ریسرچ‘‘ میں بھی بھیجی تاکہ پاکستانی جوہری اداروں میں کورسز کا مطالعہ کیا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود نے جاسوسی کے خلاف ایک نئی تنظیم کے قیام پر زور دیا ہے جو کہ ’’سعودی عرب میں کام کرنے والے سعودی اور پاکستانی اور چینی جوہری سائنسدانوں اور اس کی جوہری تنصیبات کے تحفظ کے لیے ذمہ دار ہے۔ ‘‘