مقبوضہ فلسطین

قدس کی آزادی حتمی اور قریب ہے، مسجد الاقصی کے خطیب

شیعیت نیوز: مسجد الاقصی کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ قدس آزاد ہو گا اور فلسطینی عوام الرٹ ہیں۔

صفا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مسجد الاقصی کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلو معاہدہ در اصل قدس کو غرب اردن سے علیحدہ کرنے کیلئے تھا اس لئے اس معاہدے سے قبل فلسطینی عوام غرب اردن اور غزہ سے آسانی کے ساتھ مسجد الاقصی آ سکتے تھے تاہم اس معاہدے کے بعد راستے مسدود ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ قدس کو ہدف بنانے کا مقصد فلسطین کے ساتھ عالم اسلام کے رابطے کو منقطع کرنا تھا اس لئے کہ قدس اور مسجد الاقصی کا وجود، مسلمانوں کی فلسطینیوں کے ساتھ رابطے کا باعث ہے۔

الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ مسجد الاقصی، اسلامی اور فلسطینی شناخت کی وجہ سے ہمیشہ اسرائیل کی جارحیت کی زد میں رہا اس لئے کہ صیہونی حکومت اس شناخت کو ختم کرنا چاہتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کے غزہ میں فرضی حملے، فضا زور دار دھماکوں سے گونج اٹھی

دوسری جانب کل اتوار کے روز قابض اسرائیلی فوج نے بتایا کہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں فوج کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

اسرائیلی فوج نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں کہا کہ نابلس کے جنوب مغرب میں واقع تل گاؤں کے قریب ایک فوجی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

اسرائیلی فوج نے مزید تفصیلات کے بغیر کہا کہ فائرنگ کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

کسی فلسطینی تنظیم نے  فائرنگ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

عبرانی ذرائع نے بتایا کہ ایک تیز رفتار گاڑی سے فائرنگ کی گئی جو موقعے سے فرار ہوگئی۔

مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر اور فلسطینی اراضی پر قبضے کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پر تشدد کیا گیا اور فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن مہم بھی جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button