مقبوضہ فلسطین

عالمی برادری کا غزہ سے آکسیجن پرعائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں غزہ کے علاقے کواسپتالوں کے لیے آکسیجن کی فراہمی روکنے پر اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وزارت صحت کے عہدیداروں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں کا ایندھن اور آکسیجن روک کرسیکڑوں مریضوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی مجرمانہ پالیسی اختیار کی ہے۔

پریس کانفرنس میں فلسطینی وزارت صحت نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی ادارہ صحت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر غزہ کے اسپتالوں کو آکسیجن کی سپلائی یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈالیں تاکہ غزہ کی پٹی میں خطرے سے دوچار مریضوں کی جانیں بچائی جاسکیں۔

وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ فلسطینی حکام اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کرے گی اور ہر دروازہ کھٹکھٹائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی کو کئی ماہ سے آکسیجن کی فراہمی معطل ہے اور بار بار کے مطالبات کے باوجود اسپتالوں کو آکسیجن کے سیلنڈر فراہم نہیں کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بعض خلیجی ممالک کے خلاف سوشل میڈیا مہم سے کوئی تعلق نہیں، حماس

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کے بعد اب ایک قدم اور آگے بڑھ کر رام اللہ اتھارٹی نے یہودی آباد کاری مخالف کارکنوں کو بھی گرفتار کرنے کے ساتھ انہیں زدو کوب کرنے لگی ہے۔

مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں  فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز نے نابلس کے جنوب میں واقع قصبے بیتا میں فلسطینیوں کے گھروں پر دھاوا بولا۔ رام اللہ حکومت نے تین شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں ایک سابق اسیر کے والد بھی شامل ہیں۔

مقامی ذرائع نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی ایک بڑی فورس کے 100 سے زائد عناصر نے بیتا قصبے میں شہریوں کے گھروں پر چھاپہ مارا اور ان پر وحشیانہ حملے کے دوران یہ گرفتاری عمل میں لائی۔

ذرائع نے تصدیق کی کہ گرفتاریوں نے جبل صبیح پر قبضہ کرنے کی آبادکاروں کی کوشش کے خلاف تحریک میں شامل عوامی مزاحمت کے کارکنوں کو نشانہ بنایا۔

نوجوان بلال جہاد حمائل کے اہل خانہ نے بتایا کہ عباس ملیشیا نے  دن ایک بجے ان کے گھر پر دھاوا بولا۔انہیں گھسیٹ کر زمین پر لے گئے اور شدید سردی میں اسے برہنہ کردیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button