مقبوضہ فلسطین

بعض خلیجی ممالک کے خلاف سوشل میڈیا مہم سے کوئی تعلق نہیں، حماس

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے باور کرایا ہے کہ حماس بعض خلیجی ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر سختی سے کار بند ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں حماس نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بعض خلیجی ممالک کے خلاف جاری مہم کے پیچھے حماس کا کوئی کردار نہیں۔ حماس دوسرے ممالک کے اندرونی جھگڑوں اور تنازعات میں کسی فریق کی حمایت یا مخالفت نہیں کرتی بلکہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پرقائم ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور استحکام کے لیے کوشاں ہے اور ہم تفریق پیدا کرنے اور دوسرے ممالک کےاندورونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتے۔

حماس کی طرف سے جاری بیان کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چند روز قبل فلسطینی سرزمین سے بعض خلیجی ممالک کے خلاف نعرے لگائے گئے اور مہم چلائی گئی مگر اس مہم کا حماس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس مسلم امہ اور عرب ممالک میں کہیں بھی ہونے والی لڑائی کی حمایت نہیں کرتی۔ حماس کسی ایک مسلمان کے خون کے قطرے کو حرام قرار دیتی ہے اور داخلی انتشار پھیلانے کے بجائے حماس مصالحت اور مفاہمت کی پالیسی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ مسلم امہ کے اندرونی جھگڑے امت کی کمزوری کی عکاسی کرتے ہیں۔ مسلم دنیا میں ہونےوالے تنازعات کو ہرصورت میں ختم ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : سیدۃ النساء العالمینؑ کا عظیم کردار خواتین کے لیے مشعل راہ ہے، علامہ راجہ ناصرعباس

دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں یہودی شرپسندوں نے فلسطینیوں کے زیتون کے ایک باغ پر حملہ کرکے تین سو قیمتی اور پھل دار پودے تلف کردیے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے مغربی میں دیر شرف کے مقام پر فلسطینیوں کے زیتون کے باغات پرحملہ کردیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے دیر شرف کے مقام پر عبدالرحیم سلیمان عنتری ، عبدالحمید عوض عنتری اور غازی فارس عنتری کے باغات پرحملہ کرکے زیتون کے تین سو پودے تلف کردیے۔

ذرائع نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے ان کے باغات پر یہ چند ہفتے کےدوران دوسرا حملہ ہے جس میں اب تک زیتون کے 600 پھل دار پودے تلف کیے جا چکے ہیں۔

دیر شرف کے قریب شافی شمرون نامی ایک یہودی کالونی ہے جو 400 دونم کے رقبہ غصب کرکے اس پر تعمیر کی گئی ہے۔

دیر شرف کی اراضی پر یہودی آباد کاروں نے 2000 میں یہودی کالونی تعمیر کی گئی اور اس وقت 200 دونم اراضی غصب کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button