دنیا

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے

شیعیت نیوز: برطانیہ میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی میں شرکت کرنے پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ ادھر حکومتی جماعت کے اراکین اپوزیشن میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ہاؤس آف کامنز میں بورس جانسن کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب اُن کی کنزرویٹیو پارٹی کے 7 اراکین نے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کردیا جبکہ 20 اراکین نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرکے حکومت کے خلاف الگ محاذ قائم کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں : ریاست داعش کے وجود سے انکاری جبکہ داعشی دہشت گرد نے ہوشرباانکشافات کرڈالے

عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کرنے والے 7 اراکین میں سے ایک کارکن کرسچن ویکفورڈ نے ہاؤس آف کامنز میں ہی اپوزیشن لیبر پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

لیبر پارٹی میں شامل ہونے والے کرسچن ویکفورڈ نے بورس جانسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہوچکا ہے ہے کہ آپ اور آپ کی پارٹی اقتدار کے اہل نہیں ہیں۔

دوسری جانب برطانیہ میں اب لوگ بغیر ماسک کے سڑکوں پر آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ایم ڈبلیوایم رہنما علامہ عبدالخالق اسدی کی انارکلی بم دھماکے کی مذمت، شہداءکے اہل خانہ سے اظہار تعزیت

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے ہاؤس آف کامنز میں خطاب کرتے ہوئے کہ کہا 27 جنوری سے ملک میں عائد کورونا پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔ عوامی مقامات پرماسک پہننا بھی لازمی نہیں ہوگا۔

کورونا کے مریضوں کو گھرمیں قطرنطینہ کرنا ہوگا۔ شہریوں کوگھروں سے کام کرنے کا حکم بھی واپس لے لیا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق 27 جنوری سے تقریبات میں شرکت کے لئے ویکسینیشن کی حیثیت یا تازہ منفی ٹیسٹ دکھانا لازمی نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button