یمن

مجرمانہ اقدام سے جنگ کی آگ مزید تیز ہوگی، سینئر مذاکرات کار محمد عبد السلام

شیعیت نیوز: یمن کی قومی سالویشن حکومت کے ترجمان اور سینئر مذاکرات کار محمد عبد السلام نے یمن پر سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں پر ریاض حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مجرمانہ اقدام سے جنگ کی آگ مزید تیز ہوگی۔

یمن کی حکومت کے ترجمان نے بدھ کو کہا کہ سعودی اتحاد بارہا مجرمانہ اقدامات انجام دے رہا ہے اور چونکہ عالمی برادری اس کو نظر انداز کرتی رہتی ہے اس لئے جنگ بند نہيں ہو رہی ہے۔

سینئر مذاکرات کار محمد عبد السلام نے کہا کہ یمن کے عوام کئی سال سے ناکہ بندی اور حملوں کا سامنا کر رہے ہیں تو اسے اپنے شہیدوں کا انتقام لینے کا پورا حق ہے۔

یمن کے متحدہ عرب امارات کے تباہ کن مداخلت کے جواب میں پیر کو یمن کی فوج اور رضاکار فورس انصار اللہ نے بڑے سٹیک حملے کئے جس کے بعد سعودی عرب نے یمن پر اپنے حملے مزید تیز کر دیئے۔

بدھ کے روز متحدہ عرب امارات کے جنگی طیاروں نے دار الحکومت صنعا پر 15 بار بمباری کی۔

یہ بھی پڑھیں : اپنا گھر شیشے کا ہو تو دوسروں کو پتھر نہیں مارتے، ابوظہبی کو الحکیمی کی دلچسپ نصیحت

دوسری جانب جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے الحدیدہ اور صنعاء پر حملے کئے۔

انصاراللہ کی انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق یمن میں مصروف جنگ جارح سعودی اتحاد نے صوبے الحدیدہ میں اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے خیال سے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور اس صوبے کے مختلف علاقوں اور اسی طرح دارالحکومت صنعاء کے بین الاقوامی ایر پورٹ کے قریب حملے کئے۔

یمنی کمانڈروں کی آپریشنل کمان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے الحدیدہ کے مختلف رہائشی و غیر رہائشی علاقوں پر تابڑ توڑ حملے کئے۔

الحدیدہ صوبے بالخصوص شہر اور اسکی بندرگاہ کو اقتصادی نقطہ نظر سے خاص اسٹریٹیجک اہمیت حاصل ہے اور وہاں پر جنگ بندی کے قیام کے لئے اب تک بین الاقوامی سطح پر بارہا کوشش کی جا چکی ہے تاہم سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ نے ان کوششوں کا پاس و لحاظ رکھے بغیر روزانہ کی بنیادوں پر دسمبر 2018 میں سویڈن کے اسٹاکہوم شہر میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ معاہدہ جارح سعودی اتحاد اور یمنی فریق کے مابین اقوام متحدہ کی نگرانی میں طے پایا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button