مقبوضہ فلسطین

مقبوضہ فلسطین کے شہر راملہ میں کار بم دھماکے میں ایک اسرائیلی آباد کار زخمی

شیعیت نیوز: عبرانی میڈیا کے مطابق سنہ 1948 میں مقبوضہ فلسطین کے مرکز میں واقع شہر راملہ میں کار بم دھماکے میں ایک اسرائیلی آباد کار زخمی ہو گیا۔

اسرائیل اخبار ’ہیوم‘ نے اسرائیلی پولیس کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ سنہ 1948 میں وسطی مقبوضہ فلسطین کے شہر راملہ کے قریب نیس زیونا میں ایک کار بم دھماکے کے بعد ایک اسرائیلی زخمی ہوگیا۔ اسے علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا تھا۔

اخبار نے مزید کہا کہ زخمی کو اسرائیلی ’’کاپلان‘‘ اسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ قابض پولیس نے دھماکے کی چھان بین شروع کر دی ہے اور حادثے کے پس منظر کا جائزہ لینے کے لیے نتائج جمع کرنا شروع کر دیے ہیں۔

گذشتہ رات حولون یہودی بستی میں ’’یتزاک نیسم‘‘ اسٹریٹ پر ایک اپارٹمنٹ کی عمارت کی سیڑھیوں میں ایک پائپ بم پھٹ گیا۔ دھماکے سے مادی نقصان ہوا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : بیرون ملک میں مقیم ایرانی شہری ملک کے سفیر ہیں، آیت اللہ رئیسی

دوسری جانب اسرائیلی ریاست کی نام نہاد سپریم کورٹ نے مزاحمت کار کمانڈر شہید فادی ابو شخیدم کے اہل خانہ کی جانب سے القدس کے شمال مشرق میں واقع شعفاط پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر کو منہدم کرنے کے فیصلے کے خلاف جمع کرائی گئی اپیل کو مسترد کر دی ہے۔

وکیل مدحت دیبا نے بتایا کہ قابض عدالت نے ابو شخیدم خاندان کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ آخر کار اس بہانے خاندان کے گھر کو مسمار کرنے کی منظوری دے دی۔

شہید فادی نے گذشتہ نومبر میں اولڈ سٹی میں فائرنگ کا حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک  اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ قابض فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے فادی ابو شخیدم کو شہید کردیا تھا۔

قبضہ عدالت کا فیصلہ ایک جج کے بدلے دو ججوں کی حمایت میں آیا اور ایسا کرتے ہوئے انہوں نے شہید ابو شخیدم کے اہل خانہ کی درخواست کو یکسر مسترد کر دیا جس میں مکان گرانے کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

دو جنوری کو قابض ریاست کی نام نہاد ’’ہوم فرنٹ کمانڈر‘‘ اوری گورڈین نے مکان کو مسمار کرنے کے حتمی فوجی حکم نامے پر دستخط کیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button