دنیا

امریکی ریاست ٹیکساس یہودی عبادت گاہ واقعہ، 2 نوجوان گرفتار

شیعیت نیوز: امریکی ریاست ٹیکساس میں یہودیوں کی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے کے شبہے میں دو نوجوانوں کو برطانیہ سے گرفتار کرلیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق دونوں نوجوانوں کو مانچسٹر شہر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ 19 سال سے کم عمر دونوں افراد کو کاؤنٹر ٹیررازم پولیس نارتھ ویسٹ نے حراست میں لیا۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کولی ولی میں ایک شخص نے بیتِ اسرائیل نامی یہودی عبادت گاہ (سائناگوگ) میں 4 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔

پولیس کے مطابق یہودی عبادت گاہ میں کئی گھنٹوں تک یرغمال رہنے والے تمام 4 افراد کو رہا کرالیا گیا جبکہ یرغمال کرنے والا مشتبہ شخص مارا گیا تھا۔

دوسری جانب جنوبی بحرالکاہل میں واقع ٹونگا جزائر کے قریب زیرِ سمندر آتش فشاں پھٹنے سے امریکا کے ویسٹ کوسٹ میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے اور کیلی فورنیا سمیت کئی ریاستوں میں ساحلی علاقوں کو بند کر دیا گیا ہے، سونامی کے باعث ٹونگا جزائر میں کئی عمارتیں ڈوب گئیں۔

یہ بھی پڑھیں : کورونا وائرس کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہوگا، ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن کا نیا دعویٰ

سونامی کی یہ لہریں بحر الکاہل میں زیرِ سمندر آتش فشاں پھٹنے سے پیدائی ہیں، جس سے آنے والے زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 4 نوٹ کی گئی۔ آتش فشاں پھٹنے کا منظر خلاء سے بھی دیکھا جا سکتا تھا۔

سیٹیلائٹ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تقریباً 5 کلومیٹر چوڑے علاقے پر پھیلی راکھ کا غبار فضا میں 17 کلو میٹر تک بلند ہو رہا ہے جس کے بعد سونامی وارننگ جاری کر دی گئی۔

آتش فشاں پھٹنے کے بعد 20 فٹ بلند لہریں ٹونگا جزائر کی جانب بڑھنا شروع ہوئیں، جنہوں نے کئی عمارتوں اور رہائشی مکانات کو ڈبو دیا، سڑکوں پر اب بھی کئی فٹ تک پانی جمع ہے۔

کیلی فورنیا میں سب سے زیادہ بلند لہریں پورٹ سین لوئی سے ٹکرائیں جو 4 فٹ 3 انچ تک بلند تھیں۔ اس صورتِ حال کے بعد ریاست کیلی فورنیا میں اورنج کاؤنٹی کے تمام ساحلی مقامات بند کر دیے گئے جبکہ بے ایریا تک کئی دیگر مقامات پر بھی لوگوں کو ساحل پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

1 سے 4 فٹ تک بلند لہروں سے لوگوں کی جانوں کو خطرات کے سبب یہ اقدام احتیاطی طور پر اٹھایا گیا ہے، بعض مقامات سے لوگوں کو انخلاء کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔ ہوائی میں بھی ایسی ہی صورتِ حال پیش آئی ہے جہاں 3 فٹ تک کی لہریں ساحلی علاقوں سے ٹکرائی ہیں، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button