اہم ترین خبریںیمن

جارح سعودی فوجی اتحاد کا یمنی مواصلاتی اور ٹیلی کمیونیکیشن پر وسیع ہوائی حملہ

شیعیت نیوز: یمن کے مقامی ذرائع نے اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ سعودی فوجداری اتحاد کے جنگجوؤں نے یمن کے مواصلاتی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کیا ہے۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی سعودی جارحیت پسندوں نے صوبہ عمران کے قرنا العجم علاقے میں مواصلاتی اور ٹیلی کمیونیکیشن ٹاورز پر چار حملے کیے۔

صعدہ صوبے میں المسیرہ کے نامہ نگار نے بھی اطلاع دی ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگجوؤں نے الصفرا ایریا کمیونیکیشن نیٹ ورک کو بھی دو مرتبہ نشانہ بنایا۔

نیٹ ورک نے ہفتے کے روز یہ بھی اطلاع دی ہے کہ شبوا اور مارب صوبوں کے شہر جارح اتحاد کے سخت ترین حملے کی زد میں ہیں اور سعودی اماراتی لڑاکا طیاروں نے یمنی شہروں پر 70 بم گرائے ہیں۔

یمنی عسکری ذرائع نے حال ہی میں اطلاع دی تھی کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمن کے تیل سے مالا مال صوبہ شبوا کو القاعدہ کے دہشت گرد عناصر کے حوالے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے، برطانوی اخبار گارڈین

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ریاض اور ابوظہبی سے وابستہ عناصر کی موجودگی یا قیام میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ہے تاکہ وہ دہشت گرد گروہوں کے جھنڈے تلے اس صوبے کے وسائل کو لوٹ سکیں۔

سعودی عرب نے، امریکہ کی حمایت یافتہ عرب اتحاد کی سربراہی میں، یمن کے خلاف فوجی جارحیت کا آغاز کیا اور 26 اپریل 2015 کو اس کی زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی کر دی، اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ مستعفی یمنی صدر کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

فوجی جارحیت سعودی اتحاد کے کسی بھی اہداف کو حاصل نہیں کرسکی اور صرف دسیوں ہزار یمنیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے، لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی، ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور قحط اور وبائی امراض کا پھیلاؤ شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button