اہم ترین خبریںسعودی عرب

حزب اللہ کے خلاف سعودی عرب کے زبانی حملوں کا تسلسل

شیعیت نیوز: ریاض بیروت تعلقات میں سفارتی بحران کے بعد سعودی حکام نے لبنان کی حزب اللہ  کے خلاف اپنے زبانی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کے حزب اللہ کے خلاف ریمارکس اور تحریک کو ’’دہشت گرد‘‘ قرار دینے کے صرف دو ہفتے بعد، ایک اور سعودی اہلکار نے حزب اللہ سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں فوجی کارروائی نہ کرے جس سے عرب قومی سلامتی کو خطرہ ہو۔

سعودی میڈیا نے آج لبنان میں لبنان کے سفیر ولید البخاری کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ لبنان عرب ممالک، ان کے مفادات پر حملہ کرنے کا پلیٹ فارم نہیں بنے گا اور وہاں دہشت گردی مخالف ممالک، اور تنظیموں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔

ریاض کے سفیر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے لبنان کی حزب اللہ تحریک کی طرف اشارہ کیا اور اس پر الزامات لگائے۔

یہ بھی پڑھیں : حقِ جناب زہراؑ فدک کی حقیقت پر مبنی کتب کی برآمدگی ،عزادارگرفتار، دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج

البخاری نے یمن سمیت مختلف ممالک میں ریاض کے اقدامات کا ذکر کیے بغیر کہا، حزب اللہ کی دہشت گردانہ سرگرمیاں اور فوجی رویے سے عرب قومی سلامتی کو خطرہ ہے۔

انہوں نے لبنانی حکومت سے لبنان کے اندر ’’سیاسی، فوجی، سیکورٹی اور میڈیا سرگرمیاں‘‘ معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔

یہ الزامات ایسے وقت میں لگے ہیں جب لبنان کی حزب اللہ تحریک کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے تین روز قبل کہا تھا کہ تحریک اس سے قبل ریاض کے خلاف بیانات دے چکی ہے تاکہ لبنانی حکومت کو خلیجی عرب ریاستوں بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ بحران کے حل میں مدد فراہم کی جا سکے۔ نہیں تاہم سعودی عرب کے رہنماؤں نے نہ صرف حزب اللہ کے خلاف الزام تراشی سے گریز نہیں کیا بلکہ اس تحریک کے خلاف اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button