اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیلی انتظامیہ نےمقبوضہ بیت المقدس میں اسپتال مسمار کر دیا، مریض در بہ در

شیعیت نیوز: اسرائیلی انتظامیہ نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک اسپتال مسمار کردیا۔ اسپتال کی مسماری کے نتیجے میں اس میں زیرعلاج کئی مریض در بہ در ہوگئے جب کہ طبی عملے کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ منگل کو اسرائیلی پولیس اور فوج کی بھاری نفری نے جبل المکبر قائم ’عبداللہ الشیخ‘ اسپتال کا گھیراؤ کیا اور بھاری مشینری کی مدد سے اسپتال کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا۔

قابض صیہونی فوج نے شمالی بیت المقدس میں الرجبی نامی فلسطینی خاندان کا مکان بھی مسمار کردیا۔ یہ مکان بیت حنینا میں قائم تھا جس کی دو منزلیں تھیں اور اس میں خاندان کئی سال سے رہ رہا تھا۔

ادھر مشرقی بیت المقدس میں الزعیم کے مقام پر اسرائیلی فوج نے فلسطینی اراضی پر دھاوا بولا اور قیمتی اراضی کی کھدائی کی۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت کے سابق وزیر کی اسماعیل ہنیہ کو قتل کی دھمکی

دوسری جانب فلسطینی وزارت برائے القدس امور کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2021ء کے دوران اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے 12 ہزار گھروں کی تعمیر کی منظوری دی جب کہ فلسطینیوں کے 177 مکانات مسمار کیے گئے اور 200 گھروں کو منہدم کرنے کے احکامات صادر کیے گئے۔

وزارت القدس امور کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ سال 2021ء کے دوران اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں بیت المقدس میں 13 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ 2784 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ القدس کے 490 فلسطینیوں کو شہر سے بے دخل کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے سال 2021ء کے دوران فلسطینیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ خاص طورپر مئی کے دوران فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونیوں کے انتقامی حربے عروج پر رہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر کئی بحرانوں کے باوجود القدس میں پیش آنے والے واقعات عالمی توجہ کا رکز رہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button