شہید قاسم سلیمانی (SQS)مقبوضہ فلسطین

جنرل قاسم سلیمانی شہادت سے فلسطین اپنے استقامتی جنرل سے محروم ہوگیا، اسماعیل رضوان

شیعیت نیوز: حماس کے سینئر رکن اسماعیل رضوان نے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی خطے میں صیہونی حکومت اور امریکہ کے منصوبوں کی راہ میں رکاوٹ تھے ، اسی وجہ سے انہیں قتل کیا گیا۔

الاتجاہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزیر اوقاف اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سینئر رکن اسماعیل رضوان نے شہید جنرل سلیمانی کی حمایت کی بدولت مزاحمت کی جانب سے ہونے والی اہم پیش رفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اور صیہونی یہ سمجھ چکے تھے کہ شہید سلیمانی خطے میں صیہونی حکومت اور امریکہ کے منصوبوں کی راہ میں ایک رکاوٹ ہیں، اسی وجہ سے انہیں قتل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : اغیار زیادہ مکار ہونے کی وجہ سے سادہ لوح مسلمانوں کو اپنے جال میں پھنسا رہے ہیں،آیت اللہ شہریاری کی ڈاکٹر راغب نعیمی سے گفتگو

انہوں نے تاکید کی شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی نے قدس کی آزادی کے لیے جدوجہد کے عمل پر بڑا اثر ڈالا اور ان کی شہادت سے فلسطین اپنے کمانڈر اور مزاحمتی جنرل سے محروم ہوگیا۔

جنرل قاسم نے مزاحمت کو ایک ترقی یافتہ مرحلے تک پہنچایا جس کے ذریعے وہ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف دہشت گردی اور ڈیٹرنس کے قوانین قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔

حماس کے سینئر کمانڈر کے مطابق مزاحمت نے نئے تنازعے کے اصولوں کو مضبوط کیا ہے، یعنی حملے کے جواب میں حملہ اور خون کے جواب میں خون جس کے بعد صیہونی حکومت نے محسوس کیا ہے کہ مزاحمت اپنے عروج پر ہے اور اس پیر جم چکے ہیں لہٰذا وہ اور قیدیوں، قدس یا مزاحمتی قیادت میں سے کسی کے خلاف کوئی بھی اقدام کرنے سے پہلے ہزار بار سوچتے ہیں اور یہ سب کچھ خدا کے فضل سے اور جنرل قاسم سلیمانی کی علاقائی مزاحمتی جماعتوں بالخصوص فلسطینیوں کی حمایت کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button