داعش کو شکست دینے میں جنرل قاسم سلیمانی جیسا بڑا کوئی کارگر ثابت نہیں ہوا، میک والاس

شیعیت نیوز: یورپی پارلیمنٹ کے ایک آئرش رکن میک والاس نے کہا ہے کہ جبکہ امریکہ اور اس کے اتحادی داعش دہشت گردوں کے عروج اور جہادی گروہوں کو مسلح کرنے کے ذمہ دار تھے داعش کو شکست دینے میں جنرل سلیمانی جیسا بڑا کوئی کارگر ثابت نہیں ہوا۔
یہ بات یورپی اہلکار میک والاس نے بدھ کے روز قدس فورس کے کمانڈر جنرل حاج قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر کہی۔
اس موقع پر انہوں نے قاسم سلیمانی کے بارے میں بیلجیم میں ایرانی سفارت خانے کے ٹویٹر پیغام کو دوبارہ شائع کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ عالمی برادری کی مذمت کہاں تھی کہ انہیں امریکہ نے مارا؟
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے امریکی غیر قانونی اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس کارروائی میں ایک اعلیٰ ایرانی اہلکار کو نشانہ بنایا گیا جو کہ ایک خودمختار ملک ہے۔
یہ بھی پڑھیں : دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، شامی وزیر خارجہ
انہوں نے کہا کہ امریکہ اس بات کے مضبوط شواہد فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے کہ جنرل سلیمانی کو لے جانے والے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا، یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی اور عالمی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ ہے۔
ایرانی سفارت خانے نے ٹویٹ کیا کہ جنرل سلیمانی ایک ہیرو تھے جنہوں نے خطے میں امن قائم کرنے کے لیے کام کیا اور وہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے پھیلاؤ کے خلاف مضبوط گڑھ تھے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 3 جنوری 2020 میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس شہید ہوگئے۔
ٹرمپ نے اس ہوائی حملہ اور جنرل سلیمانی کے قتل کا حکم دیا تھا۔