کابل میں طالبان کے ہاتھوں سابق افغان فوجیوں کے قتل کے خلاف خواتین کا احتجاجی مارچ

شیعیت نیوز: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان طالبان کے ہاتھوں سابق افغان فوجیوں کی ہلاکت کے خلاف خواتین نے احتجاجی مارچ کیا۔
اطلاعات کے مطابق ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے خواتین نے کابل کے مرکزی علاقے میں احتجاجی مارچ کیا اورانصاف کے نعرے لگائے۔ افغان خواتین نے انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا۔خواتین نے بینرز اٹھا رکھی تھیں جن پر مطالبات تسلیم کرو کے نعرے درج تھے۔
اپنے احتجاجات کے دوران افغان خواتین نے افغان خواتین بیدار ہیں اور امتیازی سلوک سے بیزار ہیں اور ہم اس ملک کے بھوک و افلاس میں مبتلا عوام کی آواز ہیں اور قانونی حکومت چاہتے ہیں جیسے فلک شگاف نعرے لگا ئیں ۔
ان خواتین نے اسی طرح افغانستان میں انسانی حقوق کی بنیاد پر عوامی حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ان خواتین نے اسی طرح کام، روزگار اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے اور امید ظاہر کی کہ ایک دن افغانستان میں خاتون صدر مملکت کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : آئیے رہبر معظم کی ہدایات کے مطابق اتحاد کے میدان میں آگے بڑھیں، حجت الاسلام جمعہ اسدی
بعض ذرائع نے کابل کے مختلف دیگر علاقوں میں احتجاجی اجتماعات اور سیکورٹی اہلکاروں اور احتجاجی خاتون مظاہرین میں جھڑپ اور ایک خاتون کے زخمی ہونے کی بھی خبر دی ہے۔
طالبان سکیورٹی فورسز نے مارچ کرنے والی خواتین کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ مارچ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی روکنے کی کوشش کی گئی۔
اطلاعات کے مطابق طالبان نے بعض صحافیوں کو کچھ دیرکے لئے حراست میں بھی لیا۔فوٹوگرافروں سے سامان ضبط کر کے ان کے کیمروں سے تصاویر ڈیلیٹ کر دیں۔
طالبان نے اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد بغیرحکومت کی منظوری کے مظاہروں پرپابندی عائد کررکھی ہے۔ طالبان کی عبوری حکومت کو ابھی تک کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا۔