سعودی عرب

2021 میں 12 سعودی خواتین کو گرفتار کیا گیا، انسانی حقوق تنظیم

شیعیت نیوز: انسانی حقوق کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ اس سال 12 سعودی خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے، جس میں سعودی حکام کی جانب سے خواتین پر بڑھتے ہوئے جبر کا حوالہ دیا گیا ہے

انسانی حقوق کی تنظیم ’’سند‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کے پیش نظر اس سال اس ملک میں ریاستی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں 12 سعودی خواتین کو گرفتار کیا گیا۔

تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ 12 سعودی خواتین کو مختلف شہروں میں الگ الگ مہموں کے ایک حصے کے طور پر من مانی طور پر حراست میں لیا گیا، اس کے علاوہ گرفتاری کی مہموں میں ماہرین تعلیم، شہریوں اور اشرافیہ کے کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا۔

تنظیم کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تاجپوشی کے بعد سے سعودی حکام نے 100 سے زائد خواتین کو حراست میں لیا ہے اور ان میں سے 60 کے قریب اب بھی من مانی حراست میں ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیم نے سعودی حکام پر عوام کے حقوق اور ہر قسم کی آزادیوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔

سعودی حکام منحرف کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کو جائز بنانے کے لیے میڈیا میں غلط معلومات کا استعمال کرتے ہیں۔

سب سے نمایاں خواتین قیدیوں میں جن پر غداری اور دیگر کے الزامات لگائے گئے ہیں، ہم "لجین الهذلول”، "عزیزہ یوسف”، "سمر بدوی” اور دیگر کا ذکر کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ ہی ہے جو یمن میں انتہا پسند گروہوں کا اصل مالیاتی، محرک اور اہم حامی ہے، الشامی

سعودی عرب میں 100 سے زائد خواتین کو ان کی اصلاحی اور انسانی حقوق کی سرگرمیوں یا اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر جبر اور گرفتار کیا گیا ہے اور 60 کے قریب خواتین من مانی حراست میں ہیں، جب کہ رہا ہونے والی زیادہ تر خواتین کو سفری پابندیوں کا سامنا ہے۔

بہت سی زیر حراست خواتین کارکنوں کو ’’پروبیشنر‘‘ کہا جاتا ہے جو سعودی حکام کی طرف سے عائد پابندیوں کے تابع ہیں اور رہائی پانے والی خواتین پر دستخط کرنے پر مجبور ہیں، جن کی تعمیل نہ کرنے پر انہیں من مانی حراست کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی لائی ہے۔ سعودی عرب میں یہ جبر اپوزیشن کو خاموش کرنے کے لیے ایک عام اور طریقہ کار بن گیا ہے۔

سعودی حکومت کی جانب سے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں جس کی وجہ سے سعودی خواتین سیکیورٹی کے لیے بیرون ملک فرار ہونے پر مجبور ہو رہی ہیں۔

ریاض طویل عرصے سے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں بالخصوص سعودی خواتین کے حقوق کے محافظوں کو حراست میں لینے کے لیے بین الاقوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔

سعودی عرب جمہوریت کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بھی دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ساتویں نمبر پر ہے۔ سعودی عرب میں سیاسی آزادیوں کی شدید خلاف ورزی کی جاتی ہے جسے انسانی حقوق کے احترام کے حوالے سے دنیا کے سب سے زیادہ غیر محفوظ ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button