دنیا

مصر و غزہ کے درمیان ثالثی ناکام، نئی جنگ چھڑ سکتی ہے، اسرائیلی میڈیا

شیعیت نیوز: عبری زبان کے اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی ایماء پر مصر کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے ساتھ جاری گفتگو ناکام ہو گئی ہے۔

غاصب اسرائیلی میڈیا نے اپنی شدید پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ جاری ثالثی کے ناکام ہو جانے کے بعد اب غاصب صیہونی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی محاذ کے درمیان نئی جنگ چھڑ سکتی ہے۔

عبری زبان کے صیہونی ای مجلے واللا نے دعوی کرتے ہوئے لکھا کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے حماس اور تل ابیب کے درمیان جاری مصری ثالثی ناکام ہو گئی ہے جو کسی بھی نئی لڑائی کا سبب بن سکتی ہے۔

عبری میڈیا کے مطابق صیہونی حکام، مصر کے ذریعے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے حماس کے ساتھ گفتگو میں مصروف تھے جبکہ گذشتہ روز ہی یہ عیاں ہوا کہ یہ گفتگو شکست سے دوچار ہو چکی ہے۔

واللا نے انکشاف کیا کہ حماس نے مصری ثالثیوں کی جانب سے ارسال کردہ صیہونی پیغام کے جواب میں متنبہ کیا ہے کہ اگر گفتگو کے بلند و بانگ صیہونی دعوے کے بعد بہتر اور نئی پیشکش نہ دی گئی وہ بھی جواب میں خاموش نہ بیٹھے گی!

یہ بھی پڑھیں : ایرانی سفیر ایرلو کی بروقت وطن واپسی کو سعودی فوجی اتحاد نے سبوتاژ کیا، یمنی وزیر خارجہ

دوسری جانب صیہونی حکومت کے امدادی اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں 20 لاکھ 540 ہزار افراد غربت کا شکار ہیں۔

العربی الجدید کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے امدادی اداروں کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امداد حاصل کرنے والے 40 فیصد خاندانوں کو اس سال بجلی کے بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے بجلی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

درایں اثنا اسرائیلی امدادی تنظیم Latit نے ایک رپورٹ میں بتایا اسرائیل کا ہر چھوتا خاندان غربت میں زندگی گذارنے پر مجبور ہے۔

یہ آبادی جسے یہ تنظیم ’’غریب متوسط طبقے کے خاندان‘‘ کہتی ہے، کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی اور سماجی بحران سے پہلے ان خاندانوں کی اوسط شرح 14 فیصد تھی، تاہم اب بڑھ کر 23.6 فیصد ہو گئی ہے، یہاں 932 ہزار خاندان جان لیوا معاشی بحران میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مقبوضہ اراضی میں اس وقت 20 لاکھ 540 ہزار افراد غربت کا شکار ہیں جو کہ مقبوضہ اراضی کے مکینوں کے 27.6 فیصدآبادی پر مشتمل ہیں ، ان اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے 1 لاکھ 118 ہزار افراد یعنی 36.9 فیصد بچے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس سال کورونا بحران کے بعد غذائی تحفظ سے محروم خاندانوں کی تعداد 5 لاکھ 13 ہزار سے بڑھ کر 6 لاکھ 33 ہزار ہو گئی ہے۔

یادرہے کہ حال ہی میں رائے الیوم نے صیہونی حکومت کی ابتر صورتحال پر ایک رپورٹ لکھی ہے جس میں آیا ہے کہ اگرچہ صیہونی اپنی مضبوط معیشت دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن سکے کا دوسرا رخ اس حکومت میں غربت اور بدحالی میں اضافہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button