دنیا

سرحد کے قریب نیٹو فوجی تنصیبات پر روسی صدر ولادمیر پوٹن کی حملے کی دھمکی

شیعیت نیوز: روسی وزارت دفاع کی میٹنگ میں صدر ولادمیر پوٹن نے کہا ہے کہ اگر مغربی ممالک نے روس کے خلاف جارحانہ رویہ ترک نہ کیا تو روس فوجی کارروائی کرنے میں ذرا نہیں ہچکچائے گا۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے بلومبرگ کے مطابق صدر ولادمیر پوٹن کا کہنا تھا کہ نیٹو یوکرین میں فوجی تنصیبات کررہا ہے جسکی وجہ سے روس پر داغے جانے والے میزائل حملوں کا وقت گھٹ کر 7 سے 10 منٹ تک ہوجائے گا۔ مذکورہ بالا حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے پوٹن کا کہنا تھا کہ روس ایسے حالات میں تمام جوابی کارروائیاں کرنے میں حق بجانب ہوگا۔

پوٹن کا امریکی سوچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سرد جنگ میں فتح کے بعد امریکہ خوش فہمیوں میں مبتلا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے وہ حقائق پر مبنی فیصلے نہیں کرپا رہا۔ چاہے وہ نیٹو کے دائرہ کار بڑھانے سے متعلق ہوں یا اینٹی بیلسٹک میزائل معاہدے سے بے دخلی سے متعلق۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی انٹیلیجنس چیف کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا اعتراف

دوسری جانب روس کے نمائندے برائے شامی امور ’’الگسندر لاورنتیف‘‘ نے ایرانی وزیر خارجہ کے سئنیر مشیر اور آستانہ امن عمل میں ایرانی وفد کے سربراہ علی اصغر خاجی سے ملاقات میں شامی مسائل پر گفتگو کی۔

تاس نیوز ایجنسی کے مطابق، لاورنتیف نے منگل کے روز قازقستان کے شہر نورسلطان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران اور ترک حکام سے اپنی ملاقاتوں پر روشنی ڈالی۔

اعلی روسی سفارت کار نے کہا کہ انہوں نے اپنے ایرانی اور ترک ہم منصوبوں سے ملاقاتوں میں شام میں سیز فائر پر پابندی کیلئے اقدامات اٹھانے پر تبالہ خیال کیا۔

انہوں نے ان مذاکرات کو بہت تعمیری قراردیتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات میں شامی مسائل پر بات چیت ہوئی۔

روسی سفارت کار نے آستانہ عمل امن میں شریک ایرانی وفد کے سربراہ خاجی سے ہونے والی ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں شام میں قیام امن نیز سیز فائر پر پابندی سے متعلق گفتگو کی گئی۔

ان کے مطابق، اپنے ایرانی اور ترک ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت میں ادلب اور جنوبی علاقوں کے ساتھ ساتھ شمالی شام اور اس ملک اور ترکی کے درمیان سرحدی مقامات اور وہاں دہشت گرد گروہوں کی نقل و حرکت میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ شام کے مسئلے کے سیاسی حل کے لیے آستانہ فریم ورک میں مذاکرات کا 17 واں دور کل قازقستان کے دارالحکومت نورسلطان میں شروع ہوا جو آج (بدھ) کو جاری رہے گا اور ایک بیان کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button