مشرق وسطی

الجزائر نے ایک بار پھر عرب لیگ میں شام کی واپسی کا مطالبہ کیا

شیعیت نیوز: الجزائر نے ایک بار پھر عرب لیگ میں شام کی واپسی کو ضروری بتایا ہے۔

الجزائر کے صدر عبد المجید تبون نے عرب ملکوں میں دوبارہ اتحاد کے لئے عرب لیگ میں شام کی واپسی کو لازم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک دوسرے ملک کے معاملے میں مداخلت کا حق نہیں رکھتا۔

الجزائر کے صدر نے اپنے تیونسی ہم منصب قیس سعید کے ساتھ، دارالحکومت تیونس میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امید ظاہر کی کہ انکے ملک میں عرب لیگ کے آئندہ ہونے والے اجلاس سے عرب ملکوں کے درمیان پھر سے ہماہنگی بنے گی۔

الجزائر کے صدر عبد المجید تبون نے کچھ دن پہلے بھی مطالبہ کیا تھا کہ انکے ملک میں عرب لیگ کے ہونے والے آئندہ اجلاس میں شام کو شریک کیا جائے۔

عرب لیگ کے جنرل سکریٹری احمد ابوالغیط نے بھی حال میں اس بات کی اطلاع دی تھی کہ اس لیگ کے کچھ رکن ممالک لیگ میں شام کی واپسی کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تین ملکوں الجزائر، عراق اور اردن عرب لیگ میں شام کی واپسی چاہتے ہیں، کہا کہ اگر اس تجویز پر عرب ملکوں میں اجماع ہوتا ہے تو اس لیگ کے آئندہ اجلاس میں شام کی واپسی ممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرینی سفیر یوگین کورنیچک کے القدس سے متعلق متنازع بیان کی شدید مذمت

دوسری جانب ’’قطر یوتھ اگینسٹ نارملائزیشن‘‘ گروپ نے عرب لیجنڈز اور ورلڈ لیجنڈز ٹیموں کے درمیان عرب کپ مقابلوں کے موقع پر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ ایک نمائشی میچ میں عرب فٹ بال کھلاڑیوں کی شرکت کی مذمت کی۔ ٹیم کی صفوں میں اسرائیلی کوچ ’’اورام گرانٹ‘‘ کی موجودگی کو ناقابل قبول قرار دیا گیا۔

نوجوانوں کے گروپ نے ایک پریس بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ میچ ہمارے عرب ماحول میں اسرائیلی قبضے کو قبول کرنے اور اسے تسلیم کے مترادف ہے۔ اس میچ میں کھلاڑیوں، صحافیوں اور منتظمین کی شرکت کی مذمت کرتا ہے جو قابض ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے  کی کوشش کررہے ہیں۔

گروپ نے کہا کہ ہم اس میچ کو تمام شرکاء کو امتیاز کے ساتھ ایک عام فورم میں پھینکنے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم فلسطینی کاز کے ساتھ عوامی یکجہتی کے خلاف ہے جس کا مشاہدہ ہم نے ٹورنامنٹ کے دوران کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button