عراق

امریکہ نے صوبہ الانبار میں دنیا کا سب سے بڑا جاسوسی کا اڈہ کھول رکھا ہے، سلام الجزائری

شیعیت نیوز: عراقی مزاحمتی تحریک عصائب اہل الحق کے مرکزی رہنما سلام الجزائری نے انکشاف کیا ہے کہ عراق میں غیرقانونی طور پر موجود امریکی فوج نے صوبہ الانبار میں اپنا سب سے بڑا جاسوسی کا اڈہ بنا رکھا ہے۔

مقامی ٹیلیویژن کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں سلام الجزائری نے کہا کہ قابض امریکیوں نے عین الاسد میں دنیا کا سب سے بڑا جاسوسی کا اڈہ کھول رکھا ہے جبکہ مزاحمتی محاذ کو قابض امریکیوں کے ساتھ دوبدو جنگ سے کسی قسم کا خوف نہیں کیونکہ ملک میں ان کی سب سے بڑی موجودگی کے وقت بھی امریکی فوجیوں کی تعداد صرف ڈیڑھ لاکھ ہی کے قریب تھی۔

عرب ای مجلے المعلومہ کے مطابق عصائب اہل الحق کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حکومت قابض امریکیوں کو ملک سے نکال باہر کرنے کے معاملے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے جبکہ یہ انتہائی شرمندگی کا مقام ہے کہ حکومت کو ان فوجیوں کی حتمی تعداد، ان کے اسلحے کی نوعیت اور ملک میں ان کے جاری مشن کے بارے کوئی اطلاع نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی شاہی حکومت نے اپنی حماقت کے ذریعے پورے لبنان سے دشمنی مول لے لی، انصار اللہ

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج نے حال ہی میں پورے خطے کی جاسوسی کے لئے عین الاسد میں ایک سب سے بڑا اڈہ کھولا ہے جو عراق میں اپنی موجودگی کے بارے اس کی خفیہ شوم نیت کو ظاہر کرتا ہے درحالیکہ مزاحمتی محاذ قومی خودمختاری کے حصول کے لئے کسی بھی قسم کا قدم اٹھانے کو بالکل تیار ہے۔

دوسری جانب عراق میں آج ایک ہی دن میں قابض امریکی فوج کے 2 لاجسٹک قافلے بم حملے کا شکار ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مزاحمتی محاذ کے قریبی سوشل میڈیا چینل صابرین نیوز نے اعلان کیا ہے کہ آج سہ پہر صوبوں بابل اور الدیوانیہ میں قابض امریکی فوج کے 2 لاجسٹک قافلے سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئے جس کے باعث ان قافلوں میں موجود متعدد امریکی گاڑیاں حساس فوجی سازوسامان سمیت جل کر راکھ ہو گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کسی گروہ نے ان حملوں کی ذمہ داری تاحال قبول نہیں کی۔

واضح رہے کہ عراق میں قابض امریکی فوج کے لاجسٹک قافلوں پر آئے روز حملے ہوتے رہتے ہیں جبکہ چند روز قبل بھی شام کی سرحد کے قریب امریکی فوج کا ایک لاجسٹک قافلہ بم حملے کا نشانہ بن کر تباہ ہو گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button