دنیا

جوبائیڈن نے افغانستان سے انخلاء نہیں کیا بلکہ شرمناک طور پر ہتھیار ڈالے، ڈونلڈ ٹرمپ

شیعیت نیوز: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر جوبائیڈن کی پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے انخلاء ہتھیار ڈالنے کی طرح کیا گیا اگر میں ہوتا تو طاقت کے ساتھ انخلا کرتا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ حکومت میں ہوتے تو ہماری فوجیوں کا افغانستان سے انخلاء طاقت کے اظہار کے ساتھ ہوتا۔ جوبائیڈن نے شرمناک طریقے سے انخلا کیا جو ہتھیار ڈالنے کی طرح تھا۔

افغان طالبان سے گزشتہ برس امریکی فوج کے بحفاظت انخلا کا معاہدہ کرنے والے سابق امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہماری حکومت کسی بھی صورت بگرام ایئربیس کو خالی نہیں کرتی اور افغانستان سے انخلاء کے بعد بھی ہماری فورسز کے پاس بگرام ایئربیس کا کنٹرول برقرار رہتا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ بگرام ایئربیس چین کی جوہری تنصیبات سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے، اس لیے اب چین بگرام پر بآسانی قبضہ کرکے دیگر ممالک کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

سابق امریکی صدر نے فوج کے سربراہ اور جنرلز کو اس تمام صورت حال ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ فوجی جنرلز کو امریکی صدر بائیڈن کو طاقت کے ساتھ انخلا اور بگرام ایئربیس نہ چھوڑنے پر قائل کرنا چاہیئے تھا۔

یہ بھی پڑھیں : افریقی ملک نائیجر میں اسکول میں آتشزدگی سے 25 بچے جاں بحق

دوسری جانب امریکہ کے نئے مندوب برائے افغانستان تھامس ویسٹ، طالبان اور افغانستان میں مستقبل کی کسی حکومت کے بارے میں امریکی توقعات واضح کرنے کے لیے رواں ہفتے اسلام آباد پہنچیں گے۔

ذرائع کے مطابق افغانستان کے لیے امریکی مندوب کی حیثیت سے یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہو گا۔ تھامس ویسٹ زلمے خلیل زاد کی جگہ تعینات ہوئے تھے جنہوں نے ہنگامہ خیز 3 سالہ دور کے بعد یہ عہدہ چھوڑا تھا، اس دوران انہوں نے طالبان سے مذاکرات بھی کیے تھے۔

اس معاہدے کے نتیجے میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا ہوا اور بائیڈن انتظامیہ کو جنگ زدہ ملک سے افراتفری سے نکلنے میں مدد ملی، ساتھ ہی اس نے کابل پر طالبان کے قبضے کی بھی راہ ہموار کی۔ جب براک اوباما امریکی صدر تھے اس وقت تھامس ویسٹ نے قومی سلامتی کونسل کے عملے میں زلمے خلیل زاد کے نائب کے فرائض سرانجام دیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button