عمران خان کی ریاست مدینہ کا دہرامعیار،ناناؐکی یادبغیر این او سی کے اور نواسےؑ کی یاد پرایف آئی آر
یہی ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات عزاداری نواسہ رسولؐ امام حسینؑ پر بلاجواز پابندیاں لگانے اور کالعدم تنظیموں کی ایماء پر محب وطن اور اتحادبین المسلمین کے داعی شیعہ عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے اسلام آباد میں داخل ہونے پر پابندی اور ان کی زبان بندی کے احکامات بھی جاری کرتے رہے ہیں۔

شیعیت نیوز: عمران خان کی ریاست مدینہ کا دہرامعیار،ناناؐکی یادبغیر این او سی کےمنانے کی اجازت اور نواسےؑ کی یاد پرایف آئی آرز کا اندراج ۔ کالعدم سپاہ صحابہ کو کھلےعام شیعہ مخالف جلسے جلوسوں کی اجازت دینے والے اور عزاداری امام حسینؑ میں رکاوٹ ڈالنے والے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نےتمام مساجد میں میلاد ونعتیہ محافل کے بغیر کسی رکاوٹ کے انعقاد کا حکم نامہ جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمد حمزہ شفقات نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت ماہ ربیع الاول میں رحمت اللعالمین ؐ کی آمد پر اسلام آباد کی تمام مساجد میں میلاد ونعتیہ محافل کیلئے کسی قسم کے این او سی یا اجازت لینے کو غیر ضروری قرار دے دیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: علامہ راجہ ناصرعباس کی 12تا 17 ربیع الاول ہفتہ وحدت بھرپور انداز میں منانے کی اپیل
انہوں نے تمام مساجد کی انتظامیہ کو مقامی پولیس کو ان محافل کی صرف پیشگی اطلاع اور سکیورٹی اداروں کو موثر انتظامات کی ہدایت کی ہے ، واضح رہے کہ یہ وہی ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات ہیں جو ملکی سلامتی کی دشمن کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کو وفاقی دارالحکومت میں آزادانہ طور پر فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی عوامی اجتماعات کی اجازت بھی دیتے رہے ہیں ۔
دوسری جانب یہی ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات عزاداری نواسہ رسولؐ امام حسینؑ پر بلاجواز پابندیاں لگانے اور کالعدم تنظیموں کی ایماء پر محب وطن اور اتحادبین المسلمین کے داعی شیعہ عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے اسلام آباد میں داخل ہونے پر پابندی اور ان کی زبان بندی کے احکامات بھی جاری کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم سپاہ صحابہ سعودی آقاؤں کی خوشنودی کی خاطرسندھ کا پر امن ماحول تباہ کرنے کے درپہ
واضح رہے کہ جس حسینؑ کو خود نبی کریمؐ نے اپنے جگر کا ٹکڑا قرار دیا، جس سے محبت کو ایمان کی علامت قرار دیا ، جس سے نفرت کو خدا سے نفرت قرار دیا اس حسینؑ کے ذکر سے نفرت عمران خان کی ریاست مدینہ کا معلوم بن چکی ہے افسوس ریاستی ادارے بھی اس ملک کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنی کی پالیسی پر کابند دکھائی دیتے ہیں۔