اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

غرب اردن، اسرائیلی منصوبے کا قبرستان بنے گا، خالد البطش

شیعیت نیوز: تحریک جہاد اسلامی کے سیاسی رکن خالد البطش نے کہا ہے کہ اگر غزہ کو فلسطین کے قومی منصوبے میں کردار ادا کرنے سے روکا گیا تو وہ منصوبہ ناکام ہو جائے گا اور غرب اردن اُس کا قبرستان ثابت ہوگا۔

جہاد اسلامی کے سیاسی رکن خالد البطش نے کہا کہ غرب اردن اور بیت المقدس کے شہداء کا خون ایک دوسرے میں شامل ہے اور اس خون کی اس آمیزش سے آزادی فلسطین اور پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے موقف کا صحیح ہونا ثابت ہوتا ہے۔

انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بیت المقدس صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کا عنوان ہے زور دے کر کہا کہ شمشیر قدس جنگی کارروائی کا سب سے اہم نتیجہ بیت المقدس، غرب اردن اورانیس سو اڑتالیس کی اراضی کے مسئلے میں ملت فلسطین کے درمیان اتحاد پر تاکید ہے۔

تحریک جہاد اسلامی کے سیاسی رکن نے صیہونیوں کے ذریعے غزہ پٹی کا محاصرہ جاری رکھے جانے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے سے صورت حال دھماکا خیز ہو جائے گی۔

خالد البطش نے صیہونی حکومت کے ساتھ بعض عرب ممالک کے تعلقات کی بحالی کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ صیہونی منصوبوں کا مقابلہ کریں اور اس پر اپنا دباؤ جاری رکھیں تاکہ وہ اپنے حقوق حاصل کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں : جب 21 اہالیان بیت المقدس نے مسجد اقصیٰ کے لیے اپنی جانیں دیں

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے رہنماؤں نے کل جمعہ کے روز الیاس بیروت کیمپ میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات عوامی  محاذ کے ریجینل ہیڈ کواٹر میں ہوئی جس میں حماس کے لبنان میں مندوب علی برکہ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

حماس کی قیادت سے ملاقات کرنے والے عوامی محاذ کے رہ نماؤں میں الرفیق مروان عبدالعال، حماس کے تعلقات عامہ کے رکن ایمن شناعہ، ابراہیم المدھو، عوامی محاذ کی مرکزی کمیٹی کے رکن سمیر لوبانی ابو جابر اور ھیثم عبدو نے شرکت کی۔

دونوں جماعتوں کی قیادت نے ملاقات میں فلسطین کی موجودہ صورت حال، دونوں جماعتوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، رابطوں کو فروغ دینے اور بیرون  ملک فلسطینیوں کے درمیان رابطوں کو مزید تقویت دینے پر بات چیت کی گئی۔

اس موقعے پر حماس اور عوامی محاذ کی  قیادت نے فلسطین کی آزادی کے لیے جدو جہد جاری رکھنے، فلسطینیوں کے حق واپسی، امریکی صہیونی پروگرام ناکام بنانے اور قضیہ فلسطین کو تباہ کرنے معاندانہ سازشوں کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

دونوں فلسطینی جماعتوں نے بعض عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے  کو فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button