دنیا

طالبان کی عبوری حکومت نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مسترد کردیا

شیعیت نیوز: افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت داخلہ نے صوبہ دایکنڈی میں طالبان کے ہاتھوں 13 افراد کے قتل عام سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔

طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ غلط ہے اس لئے کہ اس میں طالبان کے مؤقف کا ذکر نہیں کیا گیا ہے اور اس قتل عام سے متعلق مستند دستاویزات بھی فراہم نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل منگل 5 اکتوبر کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ طالبان گروہ نے صوبہ دایکنڈی میں 13 افراد کو ہلاک کیا تھا جن میں 2 عام شہری بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کے پارلیمانی اسپیکر نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی گئی

دوسری جانب افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے اقوام متحدہ کے نمائندے سے ہوئی ملاقات میں صحت کے شعبے میں عالمی تعاون کے دوبارہ بحال کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور یونیسف کے ڈپٹی ایگزیکیٹیو مینیجر عمر عبدی نے طالبان حکومت کے صحی عہدے داروں نے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر امارت اسلامیہ طالبان حکومت نے صحت کے شعبے میں بین القوامی تعاون کا سلسلہ رک جانے پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سلسلہ دوبارہ بحال نہ ہوا تو افغانستان کی صورتحال مزید بحرانی ہو جائے گی جس کے باعث بچے خواتین اور بیمار سب سے زیادہ نقصان اٹھائیں گے۔

اُدھر افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بھی اقوام متحدہ کے نمائندے کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کے دوران افغان عوام کی تازہ ترین معیشتی صورت حال اور انکو درکار انسان دوستانہ امداد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

یاد رہے کہ بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے حال ہی میں افغان بچوں کی ابتر صورتحال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ملک کے حالات بہتر نہ ہوئے اور بر وقت انسان دوستانہ امداد افغانستان نہ پہنچی تو قریب دس لاکھ بچوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی۔

یونیسف نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ افغانستان کی انسانی دوستانہ امداد کے لئے فوری طور پر میدان میں آئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button