مشرق وسطی

بحرین میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کےخلاف مظاہرہ ، متعدد گرفتار

شیعیت نیوز: بحرین کی ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

بحرین الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے دسیوں بحرینی شہریوں کو تفتیش کے لئے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ابھی تک تفتیش کے بہانے طلب کئے جانے والے افراد کے انجام کے بارے میں کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

خود ساختہ صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ یائیرلاپید نے گذشتہ جمعرات کو منامہ میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کرنے کے لئے بحرین کا دورہ کیا تھا اور اس ملک کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ سے ملاقات کی تھی۔

لاپید کے دورہ منامہ کے موقع پر بحرینی عوام نے مظاہرہ کرکے صیہونی حکام سے سازباز کی مخالفت کا اعلان کیا تھا۔ بحرینی مظاہرین نے ہیہات منا الذلہ، بحرین سے واپس جاؤ، اسرائیل مردہ باد، اسلامی بحرین میں صیہونی سفارت خانہ نہیں کھلنے دیں گے، جیسے نعرے لگائے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی قبائل کا تحریک انصاراللہ کے پیش کردہ منصوبے کا خیرمقدم

دوسری جانب ایک بحرینی شخص کو جب پتا چلا کہ جوکپڑے اس نے خریدے ہیں یہ مقبوضہ فلسطین میں تیار ہوئے ہیں تو اس نے ان کپڑوں کو آگ لگا دی ۔

صیہونی وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے حال ہی میں بحرینی حکام سے ملاقات کے لیے اس ملک کا سفر کیا،تاہم اس سفر اور بحرین میں صیہونی سفارت خانے کے افتتاح کرنے کے رد عمل میں بحرینی شہریوں نے احتجاج کیا اور سوشل میڈیا پر احتجاجی ہیش ٹیگ شروع کیے۔

العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق احتجاج کے بعد ایک بحرینی شہری جس نے منامہ مارکیٹ سے اپنے لیےکپڑے خریدے تھے ، تاہم جب اسے پتا چلا کہ یہ کپڑے مقبوضہ فلسطین میں تیار ہوئے ہیں تو اس نے انھیں آگ لگا دی ۔

بحرین کے الوفاق اپوزیشن گروپ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صیہونی اشیاء بحرین کی مارکیٹ میں فروخت ہورہی ہیں لہٰذا خریدنے سے پہلے محتاط رہیں۔

گزشتہ جمعہ کو درجنوں بحرینی نوجوانوں نے منامہ میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے فلسطینی جھنڈے ہاتھوں میں لے کر تل ابیب کے ساتھ سمجھوتے کے خلاف نعرے لگائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button