فرانس حکومت نے 6 مسجدوں پر پابندی عائد کر دی

شیعیت نیوز: فرانس حکومت نے انتہا پسندی سے مقابلے کے بہانے مزید 6 مسجدوں کو بند کر دیا ہے۔
فرانس حکومت کی جانب سے اسلام مخالف مؤقف اختیار کئے جانے کے بعد ملک کے وزیر داخلہ نے مزید چھ مسجدوں اور کچھ دیگر مذہبی اداروں کو انتہا پسندی کی تبلیغ کے بہانے بند کرنے کی خبر دی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیر داخلہ نے کہا کہ پیرس چھ مسجدوں کو بند کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ ان کے دعوے کے مطابق کچھ اداروں کو جو انتہا پسندی کی تبلیغ میں مصروف ہیں، ختم کرنے کا ارادہ ہے۔
فرانس حکومت کے ان اقدامات کی ملک کے اندر اور عالمی سطح پر ہر طرف مذمت ہو رہی ہے۔
انہوں نے فرانس کے اخبار فیگارو سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا ہے 89 مشکوک عبادت گاہوں میں سے ایک تہائی پر انتہا پسندی میں ملوث ہونے کا شک ہے اور خفیہ ایجنسیاں نومبر 2020 سے اس مسئلے کا جائزہ لے رہی ہیں۔
فرانس کے وزیر نے کہا کہ پورے ملک میں چھ عبادت گاہوں کو بند کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : افغان طالبان کا اسپیشل فورسز کو داعش کے خلاف کارروائی کا حکم
دوسری جانب فرانس کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ ملک کو کورونا وبا کی وجہ سے تقریبا 200 ارب یورو کا نقصان ہوا ہے۔
فرانس کے پبلک ایکشن اور اکاؤنٹس کے وزیر اولیوئیر دوسوپٹ نے سی نیوز ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا یا کوویڈ- 19 کے پھیلنے کے بعد گزشتہ دو برسوں کے دوران فرانس کو کم از کم 200 ارب یورو کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ فیکٹریوں کی پیداوار روکنے کی وجہ سے بہت زیادہ معاشی نقصان بھی ہوا ہے۔
اس فرانسیسی وزیر نے بتایا کہ ملک کو کساد بازاری سے بچانے کے لیے ہم نے اب تک 165 ارب کی سیکورٹی کی منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملکی معیشت متاثر ہوگی۔
واضح رہے کہ دنیا کے بہت سے ممالک کو کورونا کی وجہ سے معاشی مسائل کا سامنا ہے۔ کورونا کی وجہ سے فیکٹریاں ، کارخانے ، ایئر لائنز اور کئی ممالک میں معیشت کو چلانے والے کئی کام رک گئے۔