دنیا

کشمیر میں 75 برس سے جاری ظلم ختم کرنے کی ضرورت ہے، طیب ایردوآن

شیعیت نیوز: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے نیویارک میں جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر اُٹھا دیا۔ اپنے خطاب میں طیب ایردوآن نے کہا کہ کشمیر میں 75 برس سے جاری ظلم ختم کرنے کی ضرورت ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ترکی کشمیریوں کے ساتھ ہے۔

افغانستان کے حوالے سے اپنے خطاب میں ترک صدر نے کہا کہ موجودہ حالات میں افغانستان کو عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے، فلسطینیوں کے حقوق کےلیے بھی ترکی اپنی مہم جاری رکھے گا۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں عالمی برادری سے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل نکالنے اور فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اجلاس سے خطاب میں صدر ایردوآن نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کی فلسطینی اراضی کو ضم کرنے اور یہودی آبادی کاری کی پالیسیوں کو روکا جائے۔

صدر ایردوآن نے کہا کہ جیسے جیسے اسرائیلی ریاست کا فلسطینیوں پرظلم بڑھتا جا رہا ہے۔ ایسے ایسے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کے لیے مسئلہ فلسطین کا فلسطینی قوم کی امنگوں کےمطابق حل ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قائدین ملت،علماءو ذاکرین تحفظ حقوق تشیع وعزاداری کیلئے متحد،دشمنانِ تشیع وعزا کو ملی اتحاد وقوت کا واضح پیغام

طیب ایردوآن نے کہا کہ ترکی  القدس کے تقدس کےحوالے سے سنہ 1947ء کے اقوام متحدہ کے قانون پرعمل درآمد پر زور دیتا ہے اور فلسطینی قوم ، القدس  مسجد اقصیٰ کے تقدس کی پامالی روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ ان کا ملک سنہ1967ء کی سرحدوں پرمشتمل آزاد فلسطینی ریاست کےقیام اور القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کے مطالبے پر قائم ہے۔ ترکی کے یہ اہداف اس کی اولین ترجیح میں شامل ہیں اور ترکی دو ریاستی حل کے تصور کی حمایت جاری رکھےگا۔

طیب ایردوآن نے امن عمل کی بحالی اور دو ریاستی حل کے تصور کے مطابق فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان بامقصد اور تعمیری مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع مشرق وسطیٰ میں امن وامان کےقیام میں رکاوٹ ہے۔ خطے میں امن کےقیام  کے لیے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ بنیادوں پر حل ہونا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button