دنیا

سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کا طالبان سے جامع حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس نے طالبان پر افغانستان میں مشترکہ اور تمام اقوام کی نمائندہ حکومت بنانے پر زور دیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے سربراہان سے ملاقات کے بعد اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتیریس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رکن ممالک پُر امن اور مستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں، جہاں کسی مشکل کے بغیر اور بلا تفریق انسانی امداد کی ترسیل کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ رکن ممالک افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا احترام چاہتے ہیں اور افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دینے پر سب کا اتفاق ہے۔

سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک نے گزشتہ روز برطانیہ کی درخواست پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائن میں ملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کی تعمیر نو کے ذمہ دار امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں، روس

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت ’’ ڈبلیو ایچ او‘‘ کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریس نے افغان دارالحکومت کابل میں طالبان کے عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوندزادہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اطلاعات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریس انتہائی اہم دورے پر کابل پہنچے ہیں جہاں انھوں نے طالبان کے عبوری وزیر اعظم ملا حسن اخوند زادہ اور قائم مقام وزیر خارجہ ملا متقی سمیت اہم رہنماؤں سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران افغانستان میں انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عالمی اداروں اور دیگر ممالک سے دی جانے والی امداد کی حکومت کو فراہمی اور اس کی عوام میں منصفانہ تقسیم کے طریقہ کار پر غور کیا گیا۔

طالبان کے عبوری وزیراعظم حسن اخوندزادہ نے اس اہم ملاقات میں افغانستان کے لیے مختص کیے گئے منجمد فنڈز کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا جو افغانستان میں ترقیاتی کاموں اور انسانی بحران سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

اس موقع پر ڈی جی ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت جنگ زدہ ملک میں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے اپنی امداد بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انھوں نے طالبان قیادت سے امدادی کارکنان کے تحفظ اور رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button