اہم ترین خبریںایران

شہید سلیمانی کے قاتلوں کو عدالت میں پھنچانا ایران کی اٹل پالیسی ہے، وزیر خارجہ عبد اللھیان

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ عبد اللھیان نے شہید سلیمانی کے قتل کے ذمہ داروں کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرنا، تہران کی قطعی پالیسی قرار دیا ہے۔

انہوں نے ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے شہید کمانڈر لفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے معاملے کے لئے تشکیل کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ اس معاملے کی پیروی جاری رکھنا، ایران کی قطعی پالیسی ہے یہاں تک کہ انکے قتل کے ذمہ دار سرکاری دہشت گرد عدالت کے حوالے ہوں جائیں۔

وزیر خارجہ عبد اللھیان نے کہا کہ وزارت خارجہ اس معاملے کی پیروی کو اپنا فرض سمجھتی ہے اور پورے عزم کے ساتھ اس معاملے کی پیروی کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی گزشتہ برس 3 جنوری کو بغداد ایئرپورٹ کے باہر امریکہ کے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوگئے تھے۔ شہید قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر بغداد پہنچنے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی سازشوں کے مقابلے میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ لبنان کے اہم اقدامات

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ برطانیہ کو ایران کے پرانے قرض کو فوری طور پر ادا کرنا ہوگا۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ رات ایک ٹوئٹ میں اپنے برطانوی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے برطانوی وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو میں یہ بات صراحت کے ساتھ کہی ہے کہ برسوں سے برطانیہ پر عائد ایران کا قرضہ اب واپس کرنا چاہئے۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ برطانوی وزیر خارجہ ’’ڈومینک راب‘‘ کے ساتھ ہوئی گفتگو میں انہوں نے جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپ کی بے عملی اور عہد شکنی پر کڑی نکتہ چینی کی ہے اور باہمی احترام اور برابری کے ساتھ مذاکرات کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

اس کے علاوہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے برطانوی ہم منصب سے ہوئی گفتگو میں افغانستان میں امریکہ کے پیدا کردہ بحران کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس ملک میں ایک جامع حکومت کی تشکیل پر زور دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ برطانوی وزیر خارجہ ڈامینک راب نے پیر کے روز ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدللہیان سے گفتگو کی تھی جس میں انہوں نے ایران کے قرضہ کی ادائیگی کا برطانیہ کو پابند قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ برطانیہ اور ایران کے درمیان 1974 اور 1976 میں 1500 چیفٹن ٹینک Chieftain tank اور 250 بکتر بند گآڑیوں کی خریداری کا معاہدہ 450 ملین پونڈ کی مالیت پر طے کیا گیا جو مغرب کی ایران کیخلاف ظالمانہ پابندیوں کی وجہ سے عملی نہ ہو سکا؛ دی ہیک کی عدالت نے برطانیہ کو رقم کی واپسی اور خسارہ دینے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button