دنیا

جلبوع جیل سے فلسطینی قیدیوں کا فرار سیکیورٹی کی ناکامی ہے، نفتالی بینیٹ

شیعیت نیوز: اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے جلبوع جیل سے 6 قیدیوں کے فرار کو ایک انتہائی سیکورٹی والی جیل میں قیدیوں کا فرار روکنے میں ’’ناکامی اور شکست‘‘ قرار دیتے ہوئے ’’جیل اتھارٹی‘‘ پر سخت تنقید کی۔

ایک حکومتی اجلاس کے آغاز میں انہوں نےخطاب میں کہا کہ میں 6 فلسطینی قیدیوں کے فرار سیکیورٹی کی ناکامی ہے۔ اگرچہ ان میں سے اب تک چار کو پکڑلیا گیا ہے۔

نفتالی بینیٹ نے مزید کہا کہ کچھ ریاستی نظام حالیہ برسوں میں خراب ہوئے ہیں۔ کچھ اداروں کی سستی کی عکاسی کرتے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ انہوں نے داخلی سلامتی کے وزیر عمر بار لیف کے ساتھ ایک فیصلہ کیا ہے کہ وہ فرار کے واقعے کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں۔

جمعہ اور ہفتہ کو قابض حکام نے 4  فلسطینی قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا جو کہ گذشتہ ہفتے شمالی مقبوضہ علاقوں میں بھاری قلعہ بند جلبوع جیل سے فرار ہو گئے تھے جبکہ دو دیگر مفرور قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔

پیر کے روز  6 فلسطینی قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ وہ ایک سرنگ کھود کر اس سے فرار ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : بیت المقدس میں بس اڈے کے باہر چاقو کے حملے میں تین یہودی زخمی

دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ذمہ دار ادارےاوچا کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو ہفتے کے دوران قابض صہیونی انتظامیہ نے فلسطینیوں کے 31مکانات مسمار کیے یاانہی قبضے میں لیا گیا۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق مرکز کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض صہیونی حکام نے24 اگست سے 6ستمبر کے دوران فلسطینیوں کی 30املاک مسمار کیں ن میں21 بچوں سمیت 130افراد بےگھر یا متاثر ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں پانچ مکانات مسمار کیے اور ان میں سے تین گھروں کو انہی کے مالکان سے زبردستی مسمار کیا گیا اور مسمار نہ کرنے پر بھاری جرمانوں کی دھمکیاں دی گئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 مکانات غرب اردن کے سیکٹر’سی‘ میں مسمار کیے گئے۔ اس کے علاوہ الخلیل شہر اور طوباس میں فلسطینی شہریوں کے گھروں سے متصل مویشوں کے آٹھ بارے بھی مسمار کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button