اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

فلسطینی استقامتی محاذ نے مسلسل جارحیتوں کے جواب میں اسرائیل پر میزائل برسائے

شیعیت نیوز: فلسطینیوں پر صیہونی پلیس کے ظلم کے جواب میں غزہ سے فلسطینی استقامتی محاذ نے آج علی الصبح مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) پر میزائل سے حملہ کیا۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطینی استقامتی محاذ نے مقبوضہ فلسطین پر 10 سے زیادہ راکٹ مارے۔

فلسطینی استقامتی محاذ کی طرف سے راکٹ فائر ہونے پر کئی صیہونی کالونیوں میں خطرے کے سایرن بجنے لگے اور مقبوضہ علاقوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی۔

مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونیوں کے ہاتھوں ایک فلسطینی کی شہادت اور جلبوع جیل سے آزاد ہونے میں کامیاب ہوئے 6 فلسطینیوں میں 2 فلسطینیوں کی گرفتاری کی خبر آنے کے کچھ گھنٹے بعد، استقامتی محاذ نے یہ میزائل حملہ کیا ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے اعلی عہدیدار خالد البطش نے جمعہ کو صیہونی حکومت کو انتباہ دیا تھا کہ ان 6 فلسطینیوں کے ساتھ کسی بھی طرح کے تشدد آمیز رویے کی صورت میں استقامتی محاذ اس کا سخت جواب دے گا۔

خالد البطش نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور ملکوں سے اپیل کی تھی کہ صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینی قیدیوں کے خلاف اپنے وحشیانہ مظالم کو لگام دے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج نے جیل سے فرار ہونے والے دو فلسطینی قیدیوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ

اس وقت صیہونی جیلوں میں قریب 4800 فلسطینی قید ہیں جن میں 170 بچے، 40 عورتیں اور دسیوں بوڑھے ہیں۔

صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو آئے دن ذہنی و جسمانی تکلیف دی جاتی ہے یا ان کے ساتھ غیر انسانی رویہ اپنایا جاتا ہے۔

دوسری جانب کل جمعہ کے روز سیکڑوں فلسطینیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان کے مقام پر البستان کالونی میں دھرنا کیمپ میں نماز جمعہ ادا کی۔ فلسطینی شہریوں کی طرف سے سلوان میں مکانات کی مسماری اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے خلاف گذشتہ کئی روز سے دھرنا جاری ہے۔

دھرنا کیمپ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد سلوان میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کی مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری اور جبری ہجرت روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔

خیال رہے کہ بستان کالونی 70 دونم پر واقع ہے جس میں 1550 فلسطینی آباد ہیں۔ اسرائیل سنہ 2005ء سے بستان کالونی کے فلسطینیوں کو وہاں سے بے دخل کرنے کے لیے طاقت کے استعمال سمیت دیگرحربے استعمال کررہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button