مشرق وسطی

بحرین میں اسرائیل کے پہلے سفیر خالد یوسف الجلاحمہ کا تقرر کردیا گیا

شیعیت نیوز: اسرائیل نے بحرین کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کے ایک سال بعد منامہ میں اپنے پہلے سفیر خالد یوسف الجلاحمہ کا تقرر کر دیا ہے۔

اسرائیل نے متحدہ عرب امارات میں اپنے سفارتی مشن کے قائم مقام سابق سربراہ ایتان نائح کا منامہ میں بہ طور سفیر تقرر کیا ہے۔وہ آٹھ ماہ تک یواے ای میں اسرائیلی سفارت خانے میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

بحرین نے خالد یوسف الجلاحمہ کو تل ابیب میں اپنا سفیر مقرر کیا تھا۔ انھوں نے اسی ہفتے اسرائیل میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔

اسرائیل اور بحرین کے درمیان گذشتہ سال ستمبر میں امن معاہدہ طے پایا تھا۔

دوسری جانب تل ابیب میں بحرین کے سفیر نے مقبوضہ فلسطین کے وزیر خارجہ یائیر لاپید کو سفارتی دستاویزات پیش کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں ہونے والی ملاقات میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ اور بحرینی سفیر نے دو طرفہ تعلقات کی مزید بہتری کے بارے میں گفتگو کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گیس معاہدہ کی تکمیل

واضح رہے کہ اسرائیل اور بحرین کے درمیان گذشتہ سال ستمبر میں معمول کے تعلقات استوار کرنے کے لیے امن معاہدہ طے پایا تھا۔ سابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے 15 ستمبر2020ء کو وائٹ ہاؤس میں بحرینی وزیرخارجہ عبداللطیف الزیانی کے ساتھ معاہدۂ ابراہیم پر دست خط کیے تھے۔

بحرین امریکہ کی ثالثی میں یواے ای کے بعد اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ طے کرنے والا دوسراعرب ملک تھا۔ان دونوں ممالک کے بعد سوڈان اور مراکش نے بھی اسرائیل کے ساتھ معمول کے سفارتی تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ تل ابیب میں بحرینی سفیر کی تعیناتی سے متعلق آل خلیفہ حکومت کے اقدام پر بحرین میں سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور بحرینی عوام نے آل خلیفہ حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

بحرینی مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب کے ساتھ منامہ کے روابط کی برقراری کا بحرینی عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بحرینی عوام نے اسرائیل کے ساتھ آل حکومت کے تعلقات کی بحالی کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے پرچم کو بھی نذر آتش بھی کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button