سینئر شیعہ صحافی و سابق امامیہ چیف اسکاؤٹ سردار تنویر حیدر بلوچ 5 ماہ کی جبری گمشدگی کے بعد بازیاب
ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرشیرازی ایڈوکیٹ نے سردار تنویر بلوچ کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں آئین و قانون کی روشنی میں لاپتہ افراد کامعاملہ حل کریں

شیعیت نیوز: گذشتہ 5ماہ سے جبری طور پر لاپتہ رہنے والےآئی ایس او کے سابق مرکزی چیف اسکاؤٹ اور سینئر صحافی سردار تنویر حیدر بلوچ عرف ڈاکٹر ریحان ولایتی باحفاظت بازیاب ہوگئے ہیں۔گذشتہ روزجبری گمشدہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر شیعیت نیوز نیٹ ورک نے سردار تنویر حیدر بلوچ کےحق میں صدائے احتجاج بلند کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 30 اگست جبری گمشدگان کا عالمی دن ، درجنوں شیعہ عزادار لاپتہ،سردار تنویر بلوچ کی گمشدگی کو150 روز مکمل
ذرائع کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی شب وروز جدوجہد کی بدولت بازیاب ہونے والے سردارتنویر بلوچ اس وقت لورالائی جیل میں موجود ہیں اور بلکل خیریت سے ہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے بھی ان کی بازیابی کی خبر کی تصدیق کردی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق 31 مئی 2021 کو سرگودھا سے جبری طور پرلاپتہ ہونے والے سینئر صحافی و تجزیہ نگارسردار تنویر حیدر بلوچ المعروف ڈاکٹر ریحان ولایتی بازیاب ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق انہیں 5 ماہ کی جبری گمشدگی کے بعد بلوچستان کی لورالائی جیل منتقل کردیا گیا ہے اور انہیں 6 ستمبر بروز پیر عدالت کےروبرو پیش کا جائے گا۔
ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرشیرازی ایڈوکیٹ نے سردار تنویر بلوچ کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ
ہمارا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں آئین و قانون کی روشنی میں لاپتہ افراد کامعاملہ حل کریں، ہم پرامید ہیں کہ عدالتی کارروائی سے ہی تمام بےگناہ لاپتہ افراد رہا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے خلاف تمام مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے پر عزم ہیں، سربراہ پاک فوج جنرل باجوہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ بازیاب ہونے والے صحافی تنویر حیدر بلوچ کو 6 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور قانون کے مطابق رہائی کی کوششوں کو بروئے کار لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سردار تنویر بلوچ کا شمار ملت تشیع کے دانشوروں اورسینئر صحافیوں میں ہوتا ہے، زمانہ طالب علمی میں وہ آئی ایس او سے بھی وابستہ رہے اور انہوں نے امامیہ اسکاؤٹ کے مرکزی چیف کی حیثیت سےبھی فرائض انجام دیئےلیکن گذشتہ طویل عرصے سےوہ قومی و ملی امور سے مکمل لاتعلق تھے۔ ان کی رہائی میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز اور مجلس وحدت مسلمین نے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔