دنیا

امریکہ میں ٹیچرز یونین آئندہ ماہ اسرائیلی بائیکاٹ کے لیے رائے شماری کرے گی

شیعیت نیوز: اگلے ستمبر میں امریکی ریاست لاس اینجلس میں ٹیچرز یونین ایک مسودہ قرارداد پر رائے شماری کرے گی  جس کا مقصد اسرائیل کو بائیکاٹ کرنے کے لیے ’بی ڈی ایس‘ مہم کی حمایت کرنا ہے۔

لاس اینجلس کی ٹیچر یونین اسرائیل کو ایک نسل پرست ریاست تصور کرتے ہوئے ،سرمایہ کاری واپس لینے اور اس  اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی حامی ہے۔

لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق قرارداد کا مسودہ جو گزشتہ مئی میں تازہ ترین اضافے کے پس منظر میں آیا تھا  میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مسائل کے حل پر زور دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا نے بھارت کو پارٹنر بنا لیااور پاکستان کو افغانستان میں چھوڑاہوا اپنا 20سال کاگند صاف کرنےکیلئے چھوڑدیا، عمران خان

مثال کے طور پر اس قرار داد میں پوچھا جائے گا کہ کیا امریکہ کو (اسرائیل) جیسے ملک کو سالانہ 3 ارب ڈالر سے زیادہ فوجی امداد فراہم کرنی چاہیے؟  جس کے فلسطینیوں کے ساتھ سلوک کو نسل پرستی سے تشبیہ دی گئی ہو؟۔

لاس اینجلس کی ٹیچر یونین کی قرارداد کے مسودے میں امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قابض ملک کی تمام امداد بند کرے اور اسرائیل میں بائیکاٹ ، تقسیم اور پابندیوں کے خلاف بین الاقوامی مہم کو اپنائے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام دشمن طاقتیں عزاداری کو سکیورٹی ایشو بنانے کی ناکام کوشش کرتی ہیں اور بدقسمتی سے ریاستی ادارے بھی اس سازش کا حصہ بن جاتے ہیں، علامہ اسدی

توقع ہے کہ وفاق فیڈریشن کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد کے مسودے پر ووٹ ڈالے گا جو کہ اگلے ماہ کے وسط میں منعقد ہوگا۔

دریں اثنا امریکہ میں یہودی خبروں پر نظر رکھنے والے فارورڈ نے کہا کہ سینکڑوں لاس اینجلس ٹیچرز یونین ممبران نے بی ڈی ایس کے فیصلے کے خلاف مہم چلا رکھی ہے۔ یونین کے ارکان کی تعداد 2500 ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button