دنیا

دہشت گرد امریکی فوج کے کمانڈر کی طالبان کو دھمکی

شیعیت نیوز: طالبان کے بڑھتے قدم سے گھبرائے امریکہ نے ہوائی حملے کی دھمکی دے دی۔ علاقے میں دہشت گرد امریکی فوج کے کمانڈر نے اتوار کو کہا کہ اگر طالبان نے افغانستان میں اپنے حملے جاری رکھے تو امریکہ اس گروہ کے خلاف اپنے ہوائی حملوں کو تیز کر دے گا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق علاقے میں دہشت گرد امریکی فوج کے کمانڈر کینٹ میک کینزی نے دھمکی دی کہ امریکہ افغانستان میں اپنے حملوں کو شدید کر دے گا اور اگر طالبان نے اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا تو فضائی حملوں میں شدت آ جائے گی۔

اس امریکی کمانڈر نے اس جانب کوئی اشارہ نہیں کیا کہ کیا امریکی فوج کے حملے 31 اگست کے بعد جب افغانستان سے امریکی اور نیٹو کے فوجی نکل جائیں گے، بھی جاری رہیں گے یا نہیں؟

امریکی کمانڈر کا کہنا تھا کہ افغانستان کی داخلی جنگ میں طالبان کی فتح غیر ممکن نہیں ہے اور کابل حکومت، اس گروہ کے خلاف جنگ میں سخت دنوں کا سامنا کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فخر پاکستان محمد علی سدپارہ کا جسد خاکی 5 ماہ بعد بوٹل نیک کے نیچے سے برآمد ، ذرائع

دوسری جانب افغانستان کے دوسرے بڑے شہر قندھار کے نواح میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی بدستور جاری ہے۔

طالبان کے سابق مرکز قندھار سے 22 ہزار سے زائد افغان خاندان یعنی تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد نقل مکانی کرگئے۔

رپورٹس کے مطابق لوگ بچوں اور خواتین سمیت اپنے تمام اہل خانہ کے ہمراہ علاقہ چھوڑ کر جارہے ہیں۔

صوبائی محکمہ برائے مہاجرین کے سربراہ دوست محمد دریاب کا کہنا ہے کہ وہ تمام خاندان ان علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں جہاں حالات کشیدہ ہیں۔

مقامی انتظامیہ نے بے گھر ہونے والے افراد کے لیے 4 کیمپس بنائے ہیں جہاں تقریباً ایک لاکھ 54 ہزار افراد کی گنجائش ہوگی۔

قندھار افغانستان کے ان علاقوں میں شامل ہے جہاں مئی سے کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور طالبان نے امریکی فوج کے انخلا کے اعلان کے بعد پیش قدمی کی ہے۔ طالبان نے اس پیش قدمی کے دوران کئی اضلاع، سرحدوں اور متعدد صوبائی دارالحکومتوں پربھی قبضہ کرلیا۔

افغانستان کا جنوبی صوبہ قندھار 1996 سے 2000 کے دوران طالبان کا مرکز تھا جب ان کی حکومت ہوا کرتی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button