مقبوضہ فلسطین

غزہ پر جارحیت کے دوران غرب اردن میں گیارہ فلسطینیوں کے قتل کا انکشاف

شیعیت نیوز: جمعرات کو عبرانی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ مئی میں غزہ کی پٹی پر جارحیت کے دوران قابض فوج اور آباد کاروں کی مشترکہ ملیشیا نے ایک ہی دن میں گیارہ فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا۔

عبرانی ویب سائٹ ’سیحا مائیکومیٹ‘ کی طرف سے شائع کردہ ایک تحقیقاتی رپورٹ جس کی تیاری میں بائیں بازو کی اسرائیلی تنظیم ’بتسلیم‘کی طرف سے تعاون فراہم کیا گیا میں کہا گیا ہے کہ مئی کے دوران اسرائیلی فوجی ملیشیا اور یہودی آباد کاروں نے مشترکہ حملوں میں غرب اردن میں گیارہ فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔

ان شہادتوں کے حوالے سے رپورٹ میں ویڈیو کلپس اور تصاویری ثبوت فراہم کیے گئے ہیں۔ ان ثبوتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے جمعرات 14 مئی 2021ء کو غرب اردن میں گیارہ فلسطینیوں کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔ غرب اردن میں فلسطینیوں کا قتل عام اس وقت کیا گیا غزہ کی پٹی کے عوام کو وحشیانہ بمباری کر کے خون میں نہلایا جا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی 8 ذی الحج کو قبلہ اول پریہودی غنڈہ گردی ناکام بنائیں، اسلامی تحریک

ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں تفصیلات سامنے آئیں جن میں تصدیق کی گئی تھی کہ اس دن فوج کے ساتھ  اسرائیلی فوج نے 11 فلسطینی  قتل کردیے تھے۔ فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیلی فوج کے ساتھ یہودی آباد کار بھی شامل تھے۔

رپورٹ کے مطابق 14 مئی کے روز اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں 50 مقامات پر فلسطینی مظاہرین پرحملے کیے۔ اس دن اسرائیلی میڈیا نے چار فلسطینیوں کی شہادتوں کا اعتراف کیا تھا۔ تاہم اس دن کے ویڈیو کلپس اور تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ چودہ مئی جمعرات کے روز غرب اردن میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں گیارہ فلسطینی  مارے گئے تھے۔

دوسری جانب غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے جمعہ کے روز غرب اردن کے علاقے رام اللہ کے قریب بیت لقیا کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا۔

صیہونی فوجیوں نے اسی طرح شہرنابلس کے قریب بیتا پر بھی حملہ کیا جہاں فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ ان کی جھڑپ بھی ہوئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button