اہم ترین خبریںیمن

اقوام متحدہ ایلچی بھیجنے کے بجائے جارح ممالک کو لگام دے، یمنی اعلی سیاسی کونسل

شیعیت نیوز: یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ جارح ممالک ایک جانب مذاکرات کرتے ہیں اور دوسری جانب دنیا بھر میں القاعدہ اور داعش کی حمایت اور ان گروہوں کے خلاف یمنی عوام کی جنگ سے خوش بھی نہیں ہے۔

یمن کی قومی حکومت کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اپنے ملک کے خلاف جارح ممالک امریکہ ، برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ان کے اتحادیوں کے اقدامات پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

محمد علی الحوثی کا کہنا تھا کہ یمنی قوم ان لوگوں کی جانب سے قیام امن کی کھوکلی درخواستوں سے تنگ آ چکی ہے جو اس قوم پر روزانہ بمباری کرتے ہیں اور یمن کو پابندیوں اور محاصرے میں جکڑے رکھنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان میں امریکی فوجی انخلا کے باوجود کچھ فوجیوں کو باقی رکھا جائے گا، جو بائیڈن

انہوں نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو اسلحے کی فروخت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا واضح مقصد یہ ہے کہ امریکہ جنگ یمن کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے واضح کیا کہ جب امریکہ حملے بند اور یمن پر قبضہ اور اس کا محاصرہ ختم کردے گا، تو یمن کی تمام مشکلات بھی ختم ہوجائیں گی۔ اس سے پہلے اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ جارح ممالک امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ان کے اتحادیوں کی حمایت کرنے کے بجائے حقیقی امن کی حمایت کریں کیونکہ یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے۔

محمد علی الحوثی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جب تک اقوام متحدہ مختلف طریقوں سے یمن پر جارحیت اور محاصرے کی حمایت کرتی رہے گی، نئے سے نیا ایلچی بھی کچھ نہیں کر پائے گا اور صورتحال جوں کی توں جاری رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button