ایران

اجتماعی سلامتی نئی حکومت کی علاقائی فارن پالیسی کا نظریہ ہے، سید ابرہیم رئیسی

شیعیت نیوز: نو منتخب ایرانی صدر نے امیر قطر سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، کہا ہے کہ اجتماعی سلامتی نئی حکومت کی علاقائی فارن پالیسی کے نظریہ کا اصل حصہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کی رات کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، آیت اللہ سید ابرہیم رئیسی کو ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو انتہائی اعلی سطح پر قرار دے دیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علامہ سید ابراہیم رئیسی کے دوران صدرات میں، باہمی تعلقات کا مزید اضافہ ہوجائے گا۔

امیر قطر نے کہا کہ حالیہ دور میں ایران اور قطر کے درمیان اچھی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا جن میں سے میں مشترکہ اقتصادی کمیشن کی سرگرمیوں میں مزید تیزی کا نام لیا جا سکتا ہے۔

شیخ تمیم نے قطر کے خلاف چار سالہ ناکہ بندی کے سامنے ایران کے تعمیری موقف کو سراہا اور اس حوالے سے ایرانی عدالیہ کے سربراہ علامہ رئیسی کے تعمیری کردار کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، بغداد میں حشد الشعبی نے دہشت گردی کی بڑی سازش ناکام

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب ہم مشکل حالات سے گزر گئے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنے اور ایک دوسرے کیساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہوگا۔

اس موقع پر علامہ رئیسی نے کہا کہ ایران اور قطر کے درمیان تعلقات اتنے مضبوط ہیں کہ کوئی بھی اس میں خلل نہیں ڈال سکتا۔

انہوں نے پابندیوں اور معاشی دباؤ کے دوران، تعلقات کے فروغ کو دونوں ملکوں کے تعلقات کے تسلسل کا ضامن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اجتماعی سلامتی نئی حکومت کی علاقائی فارن پالیسی کا نظریہ ہے جو خطے میں قیام امن و استحکام اور علاقائی قوموں کیلئے خوشحالی اور سکون کی فراہمی کرسکتا ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ نئی حکومت کی معاشی ڈپلومیسی کی بنیادی ترجیح ایران کے ہمسایہ ممالک کی ہوگی۔

انہوں نے ایران اور قطر کے مابین سیاسی تعلقات اور معاشی باہمی رابطوں کے مابین ہم آہنگی کو علاقائی معاشی استحکام کے حصول کے لئے ایک بہترین نمونہ قرار دیا۔

نومنتخب ایرانی صدر نے کہا کہ اجتماعی سلامتی کے استحکام اور پائیداری، علاقائی معاملات میں بیرونی مداخلتوں کو صفر تک پہنچنے سے حاصل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button