اہم ترین خبریںمقالہ جات

مدارس دینیہ میں مفتیوں کے شرمناک کام اور مولانا فضل الرحمٰن سمیت علمائے دیوبند کی خاموشی

مفتی کی ویڈیو تو آگئی اور سب نے دیکھ لی۔ مگر مفتی کی بےغیرتی چیک کریں قرآن پر ہاتھ رکر کہتا ہے کہ مجھے نشہ آور چیز کھلائی گئی اور پھر میرے ساتھ زبردستی یہ عمل کیا گیا۔ عجیب نشہ تھا جس نے پلایا اس نے خود اپنے ساتھ زیادتی کرواڈالی

شیعیت نیوز: مسجد میں کوئی جوڑا ڈانس کریں تو گناہ ، مسجد میں کوئی جوتا چپل پہن کر آجائے تو گناہ ، مسجد میں کوئی اپنی بیوی کے ساتھ تصویر کھنچوالیں تو وہ بھی گناہ ، مگر ایک بہت بڑا مفتی اپنے شاگرد کو بلیک میل کرکے اس کے سات زنا کریں تو مولوی کمیونیٹی کو سانپ سونگھ جاتا ہے۔ مفتی صاحب کے عمل کی مذمت سب نے کہ مگر پیٹی بند مولوی بھائی ابھی تک خاموش ہے۔ ہاں دو چار مولوی نے ڈھکے چھپے الفاظ میں مذمت کی مگر نام نہیں لیا۔

مفتی کی ویڈیو تو آگئی اور سب نے دیکھ لی۔ مگر مفتی کی بےغیرتی چیک کریں قرآن پر ہاتھ رکر کہتا ہے کہ مجھے نشہ آور چیز کھلائی گئی اور پھر میرے ساتھ زبردستی یہ عمل کیا گیا۔ عجیب نشہ تھا جس نے پلایا اس نے خود اپنے ساتھ زیادتی کرواڈالی۔ اک ویڈیو ہوتی تو مان بھی لیتے کہ چلو بھئی مفتی بھٹک گیا مگر ایک کے بعد ایک مفتی کی ویڈیو آتی جاتی ہیں اور ہر طریقے سے مولوی مصروف گناہ نظر آتے ہیں اور سب سے بڑی ستم ظریفی یہ ہے کہ آس پاس پاک و مقدس کتابیں پھیلی ہیں اور مفتی صاحب کتابوں کا مطالعہ اور گناہ کا سلسلہ ساتھ ساتھ جاتی رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی رہنماؤں کی طرف سے ایران کے نو منتخب صدر آیت اللہ ابراہیم رئيسی کو تہنیتی پیغامات

ان ویڈیوز کے باوجود ایک بہت بڑا طبقہ ہے جو اس کو سچ نہیں مان رہا اور مفتی سے اپنی قربت گری دکھا رہا ہے ممکن ہے وہ اور مفتی کا کوئی جوڑ رہا ہو۔ سب سے بڑی معنی خیز خاموشی تو مدرسے کے بھرم دینے والے فضل الرحمن صاحب کی ہے۔ مولانا فضلو صاحب آپ مدرسے کے لاکھوں بچوں سے ریاست کو ڈراتے تو ہیں مگر ان لاکھوں بچوں کی عزت کے بارے میں کچھ نہیں کہتے۔ اب جو آپ کے قریبی مفتی نے یہ ذلیل حرکت کی ہے تو آپ بھی تو کچھ بولے۔ 73 کے آئین کے تناظر میں کچھ تو بولئے۔لیکن آپ نہیں بولیں گے کیونکہ اگرآپ کو معلوم ہے یہ سلسلہ بہت پھیلا ہوا ہے اور اگر سب کے سامنے آگیا تو آپ کی مدرسہ والی طاقت ہلکی پڑ جانی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خطیبِ عالم اسلام علامہ طالب جوہری اعلی اللہ مقامہ کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے

المختصر، پاکستان کے اکثر مدرسوں کا یہ ہی حال ہے۔ جہاں لواطت کا گناہ سنگین حد تک بڑھ گیا ہے۔کیونکہ اس میں مفتی اور استاد ملوث ہوتے ہیں اس وجہ سے شاگرد کے لئے یہ فعل بھی عام ہوجاتا ہے کیونکہ اس کی تاویل انھیں اپنے استاد سے مل جاتی ہے۔ یہ مسلم ریاست ویسے بھی مختلف قسم کے گناہوں میں لپٹ گئی ہے مگر یہ گناہ بہت سنگین اور غلیظ ہے اس کےسد باب کے لئے بھی نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button