دنیا

اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کیلئے برنی سینڈر کی امریکی سینیٹ میں قراردار

شیعیت نیوز: سابق صدارتی امیدوار برنی سینڈر نے اسرائیل کو 73 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت کے اسلحے کی فروخت روکنے کے لیے امریکی سینیٹ میں قرارداد پیش کر دی۔

ذرائع کے مطابق برنی سینڈر ایک آزاد رکن ہیں اور ڈیموکریٹس کے ساتھ ووٹ دیتے ہیں۔

امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں کہ جب امریکہ کے بنائے گئے بم غزہ میں تباہی پھیلا رہے ہیں اور بچوں اور عورتوں کو قتل کررہے ہیں ہم کانگریس کی بحث کے بغیر آسانی سے اسلحے کی ایک اور بڑی فروخت کی اجازت نہیں دے سکتے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو رواں برس 73 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے اسلحے کی ممکنہ فروخت کی منظوری دی تھی اور باضابطہ نظرِ ثانی کے لیے اسے کانگریس کو بھجوایا تھا۔ غزہ میں جاری اسرائیل کی پر تشدد کارروائیوں پر کچھ قانون سازوں نے اسرائیلی حملے رکوانے کے لیے مزید ٹھوس امریکی کوششوں کا مطالبہ کیا تھا۔

برنی سینڈر ڈیموکریٹس کی جانب سے صدارتی امیدوار بھی رہ چکے ہیں جن کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو ’’غور سے دیکھنے‘‘ کی ضرورت ہے کہ کیا اسلحے کی فروخت اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کو ہوا دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کا اصل ذمہ دار کون ہے؟؟اسرائیلی وزیراعظم نے سب بتا دیا

دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ نے صیہونی حکومت اور فلسطینی گروہوں کے درمیان جنگ بندی کی تقویت کے مقصد سے آئںدہ چند روز میں مقبوضہ فلسطین، مصر اور اردن جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

11 دن تک غزہ کے نہتے شہریوں پر صیہونی حکومت کی یکطرفہ بمباری کا تماشہ دیکھنے اور فلسطینیوں کی استقامت و پائیداری کا مشاہدہ کرنے کے بعد اب امریکی وزیر خارجہ جنگ بندی کے حامی ملک کی حیثیت سے خطے کا دورہ کرنے والے ہیں۔

واضح رہے کہ جنگ بندی رکوانے کے مقصد سے سلامتی کونسل کے چار اجلاسوں کو امریکہ نے ویٹو کرکے صیہونی حکومت کو غزہ کے نہتے اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی اجازت دی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button