متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب بھی فلسطینی مجاہدین کےخلاف اسرائیل کی حمایت میں سامنے آگیا
منگل کے دن سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی پر تشدد کاروائیاں خطے میں امن کو مشکل بنارہی ہیں۔

شیعیت نیوز: ایک جانب غاصب صہیونی افواج نہتے فلسطینیوں پر ظلم وجبر کےپہاڑ توڑ نے میں مصروف ہے تو دوسری جانب عالم عرب کی جانب سے مسلسل فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ خیانت کا سلسلہ جاری ہے ۔ متحدہ عرب امارات کے بعد یہودیوں کا اہم ترین ساتھی ملک سعودی عرب اسرائیل کی حمایت میں میدان میں آگیا۔
دنیا بھر میں مسلمان و غیر مسلم مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کررہے ہیں وہیں آل سعود نے شرمناک حرکت کرتے ہوئے ڈھکے الفاظ میں اسرائیل کی حمایت شروع کردی ہے اور فلسطینیوں کو جوابی کاروائی سے رکنے کی دھمکی دی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے فلسطینی مزاحمتی گروہوں کو انتہا پسند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ـ’’ اس تنازعے کا مقصد انتہا پسندوں کو طاقتور بنانا ہےــ‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیوایم کی مسلم لیگ فنکشنل سے ضمنی انتخاب PS-70ماتلی میں حمایت کی اپیل
منگل کے دن سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی پر تشدد کاروائیاں خطے میں امن کو مشکل بنارہی ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ سب ہمیں بالکل غلط سمت پر لے جا رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم پائیدار امن کی راہ بہت مشکل بنا رہے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ نے اسرائیل کی مذمت نہ کرنے میں ہی عافیت جانی کیونکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور اسرائیلیوں کے درمیان بہت قربت پائی جاتی ہے اور حال ہی میں محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیر اعظم کی سعودی جذیرے میں ہونے والی خفیہ ملاقات کا راز بھی فاش ہوچکا ہے۔