دنیا

ایمنسٹی کا غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ

شیعیت نیوز: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر الشاطی پناہ گزین کیمپ میں بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کرنے اور ابلاغی اداروں کے دفاتر پرمشتمل الجلا ٹاور کومسمار کرنے کی بین الاقوامی سطح پر آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

لندن میں قائم ایمنسٹی کےصدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے نہتی شہری آبادی پر بلا امتیاز بمباری باعث تشویش ہے جس کے نتئجے میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الشاطی پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں پر وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں دو خواتین اور 8 بچوں سمیت 40 فلسطینی شہید ہوگئے۔

اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے براہ راست غزہ کی پٹی میں ایک 11 منزلہ عمارت پر بمباری کی جس کے نتیجے میں‌ ٹاور زمین بوس ہوگیا۔ بمباری کے نتیجے میں اس عمارت میں موجود رہائشی فلیٹ اور میڈیا کےدفاتر تباہ ہوگئے۔

ایمنسٹی نے غزہ الجلا ٹاور اور الشاطی پناہ گزین کیمپ میں بمباری کو’’جنگی جرم‘‘ قرار دیتے ہوئے ان واقعات کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمنسٹی کا کہنا ہےکہ ٹاور کو میزائلوں سے تباہ کرنا اجتماعی سزا دینے ہھتکںڈوں میں سے ایک ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، 10 روز میں 222 مظلوم فلسطینی شہید

دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم’’یورو مڈل ایسٹ‘‘ نے قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غزہ کی پٹی میں‌ایک پوری فلسطینی بستی کو تباہ کن بمباری سے صفحہ ہستی سے مٹانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔

یورو مڈل ایسٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے ایک کالونی میں دسیوں مکانات کو مسمار کرنے کی وحشیانہ کارروائی میں 33 فلسطینیوں کو شہید اور 50 سے زائد کو زخمی کردیا ہے۔ اس وحشیانہ کارروائی میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے بغیر کسی پیشی وارننگ کے  نہتے فلسطینیوں پر بمباری شروع کردی جس کے نتیجے میں چند منٹ میں پانچ کثیر منزلہ عمارتیں مسمار کردیں جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button